’دنیا میں سب سے سستا ایل این جی پلانٹ پاکستان میں ہے‘

23 اکتوبر 2018
سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی— فوٹو، ڈٓان نیوز
سابق وزیرِاعظم شاہد خاقان عباسی— فوٹو، ڈٓان نیوز

سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں استعمال ہونے والی ایل این جی دنیا میں سب سے سستی ہے۔

پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ’مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ایک ڈالر سے بھی کم ایم ایم بی یو کا معاہدہ کیا‘۔

انہوں نے کہا کہ ’اگر پاکستان میں ایل این جی نہیں لائی جاتی تو توانائی مسائل حل نہیں ہوتے، میں اپنے فیصلے پر ہر فورم پر بات کرنے کے لیے تیار ہوں‘۔

مزید پڑھیں: نواز شریف، شاہد خاقان عباسی کے خلاف بغاوت کیس

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیلامی کے ذریعے دنیا میں سب سے کم لاگت میں 2 ٹرمینلز لگائے گئے۔

انہوں نے ایل این جی کے معاملے میں بتایا کہ 30 سے زائد ممالک ایل این جی استعمال کرتے ہیں، جبکہ پڑوسی ملک بھارت میں ہی ٹرمینل بجلی بنانے کے لیے ایک ڈالر سے زائد چارج کرتے ہیں۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ اس وقت ایل این جی کے معاملے میں وفاقی وزیر پیٹرولیم اعداد و شمار کہاں سے لائے ہیں۔

اپنے اوپر لگائے جانے والے الزامات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں، اگر مخالفین الزام لگائیں تو ثابت بھی کریں، اگر میں الزامات ثابت نہ کرسکوں تو مجھے جیل میں ڈال دیا جائے‘۔

یہ بھی پڑھیں: این ایل جی کے ’غیر شفاف‘ ٹھیکوں پر نظرثانی کرنے کا فیصلہ

انہوں نے مزید کہا کہ پارلیمنٹ میں ایل این جی کی تمام تر تفصیلات جمع کرائیں، جتنا عرصہ وزیراعظم رہا اس دوران کیے جانے والے اپنے ہر فیصلے کو قبول کرتا ہوں۔

سابق وزیرِ اعظم نے واضح کیا کہ کسی نے کوئی الزام لگانا ہے میری ذات پر لگائے، میں کسی بھی وزیرکے الزامات کا جواب دینے کے لیے تیار ہوں۔

پاک چین اقتصادی راہداری کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین اتفاق کریں تو سی پیک کے معاہدوں پر نظر ثانی کی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایل این جی معاہدہ، پی ایس او میں تعیناتیوں سے متعلق رپورٹ طلب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’ہم پاکستان کو آگے لے جانا چاہتے ہیں، ہم نے ایک جعلی مینڈیٹ والی حکومت کو بھی تسلیم کرلیا‘۔

انہوں نے کہاکہ ہم رونے دھونے والے نہیں ہیں، ہم نے قومی خزانے کو کہاں چھوڑا ہے اس حوالے سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے پوچھ لیا جائے۔

چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کی تقرری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کو لانا ان کی حکومت کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں