کراچی: شہر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارروائی میں کالعدم تنظیم القاعدہ برصغیر سے تعلق رکھنے والے ہائی پروفائل عسکریت پسند کو گرفتار کرلیا گیا۔

اس بارے میں ایک سیکیورٹی عہدیدار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ عمر جلال چانڈیو عرف کاٹھیو کو کراچی کے علاقے گلشنِ اقبال سے گرفتار کیا گیا۔

سندھ کے شہر میرپور خاص سے تعلق رکھنے والا ملزم جلال چانڈیو کوٹری میں طاہر منہاس عرف سائیں کے پڑوس میں رہائش پذیر تھا۔

یہ بھی پڑھیں: القاعدہ کا بم بنانے کا ماہر جنگجو یمن میں مارا گیا

واضح رہے کہ طاہر منہاس 2015 میں ہونے والے صفورہ بم دھماکے کا مرکزی ملزم ہے جس کے نتیجے میں اسماعیلی برادری کے 47 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

طاہر منہاس کو 2015 میں انسدادِ دہشت گردی کے ادارے (سی ٹی ڈی) نے دیگر عسکریت پسندوں کے ہمراہ گرفتار کرلیا تھا۔

سانحہ صفورہ پر بنائی گئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی تفتیشی رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا تھا کہ القاعدہ برصغیر کے سابق امیر عبدالرحمٰن کے 2001 میں کراچی سے گرفتار ہونے کے بعد جلال چانڈیو کو مقامی امیر بنایا گیا تھا۔

جے آئی ٹی کے مطابق جب طاہر منہاس القاعدہ برصغیر سے منسلک ہوا تو جلال چانڈیو نے اسے کراچی منتقل ہونے کا کہا۔

مزید پڑھیں: افغانستان: ’القاعدہ برصغیر کی سینئر قیادت سمیت متعدد ہلاک‘

2015 میں ایک پریس کانفرنس میں سی ٹی ڈی کے چیف راجا عمر خطاب نے بتایا تھا کہ جلال القاعدہ کے عرب نیٹ ورک سے منسلک ہے جبکہ حاجی صاحب (فرضی نام) کراچی اور بلوچستان کے علاقے وڑھ میں سرگرم تھا۔

جہاں یہ عسکری گروہ جو زیادہ تر بلوچ نوجوانوں پر مشتمل ہے اور اغوا برائے تاوان، دہشت گردی اور نیٹو کنٹینرز پر حملوں میں ملوث تھا۔

سیکیورٹی ذرائع نے دعویٰ کیا کہ جلال چانڈیو کی اہلیہ بھی القاعدہ برصغیر کی سرگرم رکن ہے۔


یہ خبر 20 نومبر 2018 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں