'اسلام آباد، ملائیشیا کے تجربے سے استفادہ کرنے کا خواہشمند'

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2018
وزیر اعظم عمران خان اور ان کے ملائیشین ہم منصب مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے — فوٹو: اے ایف پی
وزیر اعظم عمران خان اور ان کے ملائیشین ہم منصب مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے — فوٹو: اے ایف پی

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اسلام آباد، ملائیشیا کی ترقی و خوشحالی اور اس کی قیادت کے تجربات سے استفادہ کرنے کا خواہشمند ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے لیے ملائیشین وزیراعظم کے دفتر میں استقبالیہ تقریب منعقد کی گئی جہاں ان کے ہم منصب مہاتیر محمد نے ان کا استقبال کیا اور بعد ازاں دونوں رہنماؤں نے گارڈ آف آنر کا معائنہ بھی کیا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ملائیشیا کے 2 روزہ سرکاری دورے پر ہیں جہاں انہوں نے ملائیشیا کے وزیر اعظم مہاتیر محمد کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی اور انہیں 23 مارچ 2019 کو یومِ پاکستان کی تقریبات میں شرکت کے لیے پاکستان آنے کی دعوت دی۔

ملائیشین وزیر اعظم نے پاکستانی ہم منصب کی دعوت قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ مارچ میں پاکستان کا دورہ کریں گے، ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ممالک نے باہمی بات چیت کا سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان دو روزہ سرکاری دورے پر ملائیشیا پہنچ گئے

ملائشین وزیراعظم کے اقدامات کو سراہتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ملکی مجموعی پیداوار اور فی کس آمدنی میں اضافہ کر کے اپنے ملک کو بالکل تبدیل کر کے رکھ دیا اور ہم ان کے سابقہ تجربات سے سیکھنا چاہتے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تجارت اور مستقبل کے تعان کے ساتھ ہم سیاحتی شعبے میں ملائیشیا کا تعاون حاصل کرنے کے خواہاں ہیں، ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت سے سیاحتی مقامات موجود ہیں لیکن ریزورٹس موجود نہیں۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ حکومت کی تشکیل کے ساتھ ہی اسے شدید قرضوں کا سامنا کرنا پڑا ان کا کہنا تھا کہ حکومت بدعنوانی کے خاتمے کی بھرپور کوشش کررہی ہے اور ملکی صورتحال کو سنبھالنے کے ملائیشیا کے ماڈل پر عمل پیرا ہونا چاہتے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم 20 نومبر کو ملائیشیا کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے

خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان وفد کے ہمراہ منگل کی رات ملائیشیا کے دورے پر کوالالمپور پہنچے تھے جہاں ملائیشین نائب وزیر خارجہ اور حکومتِ ملائیشیا کے دفتر وزیراعظم کے نائب وزیر نے ان کا استقبال کیا تھا۔

وزیر اعظم کے ہمراہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، وزیر خزانہ اسد عمر اور مشیر برائے تجارت عبدالرزاق داؤد بھی موجود ہیں۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق ملائیشیا میں مہاتیر محمد کے دوبارہ مسندِ اقتدار پر بیٹھنے کے بعد عمران خان جنوبی ایشیائی ممالک کے پہلے سربراہ ہے جنہوں نے وہاں کا دورہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کے آئیڈیل مہاتیر محمد نے 100 دن میں کیا کیا؟

خیال رہے کہ یہ وزیراعظم عمران خان کا کسی بھی ملک کا چوتھا دورہ ہے اس سے قبل وہ ملک کو درپیش معاشی بحران سے نکلنے کے لیے بیل آؤٹ پیکج حاصل کرنے کی غرض سے سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات جاچکے ہیں۔

قبل ازیں 18 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان کا ملائیشین ہم منصب سے ٹیلی فون پر رابطہ ہوا تھا جس میں دونوں نے ملائیشیا اور پاکستان کے مابین قریبی اور مضبوط تعلقات کی ضرورت پر زور دیا تھا۔

گفتگو کے دوران وزیراعظم نے مہاتیر محمد سے ان کے تجربات سے استفادہ کرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا اور ملائیشین وزیراعظم کی جانب سے دورے کی دعوت بھی قبول کی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں