پاکستان کا سعودی عرب سے حج معاہدہ، 5 ہزار عازمین کا اضافہ

10 دسمبر 2018
نئے معاہدے کے تحت پاکستانی عازمین حج کی تعداد میں 5 ہزار کا اضافہ ہوگا—فوٹو:اے ایف پی
نئے معاہدے کے تحت پاکستانی عازمین حج کی تعداد میں 5 ہزار کا اضافہ ہوگا—فوٹو:اے ایف پی

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان حج 2019 سے متعلق معاہدہ طے پاگیا جس کے تحت پاکستان کے کوٹے میں اضافہ کردیا گیا ہے اور اب مزید 5 ہزار پاکستانیوں کا اضافہ ہوگا۔

سعودی عرب میں وفاقی وزیر مذہبی امور نورالحق قادری اور ان کے سعودی ہم منصب نے حج 2019 کے معاہدے پر دستخط کردیے جس کا اطلاق 2019 سے ہی ہوگا۔

قبل ازیں پاکستان سے ایک لاکھ 79 ہزار 210 شہری حج کی ادائیگی کے لیے سعودی عرب جاتے تھے تاہم اب نئے معاہدے کے بعد ایک لاکھ 84 ہزار 210 عازمین حج ادا کر سکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سرکاری حج اسکیم کے تحت 50 فیصد کوٹے کی قرعہ اندازی

وزیرمذہبی امور کی سربراہی میں پاکستانی وفد اگلے سال کے حج سےمتعلق معاملات طے پانے کے لیے اس وقت سعودی عرب میں موجود ہے اور اسی دوران معاہدے پر بھی دستخط کیے گئے۔

وزارت مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نے مردم شماری کے پیش نظر پاکستانی حج کے کوٹے میں مزید اضافے پر اتفاق کر لیا ہے۔

پاکستانی اور سعودی وفد نے مذاکرات کے دوران اس بات پر بھی اتفاق کیا کہ سعودیہ کے ‘روڈ ٹو مکہ’ منصوبے میں پاکستانیوں کو بتدریج شامل کیا جائے گا جس کے تحت امیگریشن سے متعلق دستاویزات ائرپورٹ پر ہی پوری کی جائیں گی۔

روڈ ٹو مکہ منصوبے کے تحت ابتدائی مرحلے میں سندھ سے 35 ہزار عازمین حج مستفید ہوں گے جن کے امیگریشن اور دیگر معاملات کراچی ائرپورٹ پر مکمل کرلیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب کی نئی ویزا پالیسی: فلسطینیوں پر حج، عمرہ کی پابندی

سعودی عہدیداروں نے پاکستانی وفد کو کہا کہ دو سال کے اندر متعدد مرتبہ عمرہ کرنے والے افراد پر 2 ہزار روپے اضافی فیس میں کمی کا فیصلہ شاہ سلمان سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔

وزارت کے ترجمان نے انکشاف کیا کہ عازمین کو پرانے منا میں سہولیات فراہم کی جائیں گی اور حج پیکج ممکنہ طور پر 3 لاکھ 40 ہزار روپے سے 3 لاکھ 50 ہزار روپے کے درمیان ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:شاہین ایئر لائن نے مدینہ میں پھنسے 200 حجاجِ کرام کو کراچی پہنچادیا

ان کا کہنا تھا کہ حکومت حج گروپ آرگنائزرز کے لیے کوٹے کو کم کرنے سمیت مختلف اقدامات پر غور کررہی ہے، قریبی مقامات پر انتظامات، ٹرانسپورٹ کی سہولت میں بہتری اور عازمین حج کے لیے کھانے کی بہتری بھی فراہم کی جانے والی سہولیات میں شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ وزارت مذہبی امور تمام اسٹیک ہولڈرز سے تجاویز حاصل کرنے کے لیے بڑے شہروں میں 6 ورکشاپ منعقد کرچکی ہے جہاں اس سال حج کرنے والے افراد نے اپنے تجربے سے آگاہ کیا اور حج انتظامات میں بہتری کے لیے اپنی تجاویز بھی دیں۔

وزارت مذہبی امور کے ترجمان کا کہنا تھا کہ وزارت حج پالیسی 2019 کو شہریوں، حج آرگنائزرز، بینک، ائرلائن کے نمائندوں، ماسٹر ٹرینرز سمیت دیگر شعبوں کے نمائندوں کی تجاویز کے بعد حتمی شکل دے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں