روس کی ایک عدالت نے حساس نوعیت کی عسکری معلومات یوکرین کو فراہم کرنے کے الزام میں نیوی کے ریٹائرڈ افسر کو 14 سال قید کی سزا سنا دی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق لیونایڈ پارکیمیکو کو 2016 میں گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: امریکا، یوکرین کو ہتھیار دینے سے باز رہے: روس

عدالت کی حکم پر مجرم لیونایڈ پارکیمیکو کے تمام عہدے اور تمغے بھی واپس لے لیے گئے۔

اس ضمن میں بتایا گیا کہ لیونایڈ پارکیمیکو نے 2003 سے 2005 کے دوران روسی 'بلیک سی فلیٹ' نامی جہاز کے بارے میں تمام حساس معلومات رقم کے بدلے یوکرین کو فراہم کی۔

روس کی سیکیورٹی سروس 'ایف ایس بی' کے مطابق مجرم کو تمام احکامات یوکرین کی وزارت دفاع سے مل رہے تھے۔

واضح رہے کہ 24 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یوکرین کو ہتھیاروں کی فروخت کے فیصلے پر روس نے خبردار کیا تھا کہ واشنگٹن مغربی یوکرین میں ‘نئی خونی جنگ’ کا آغاز کررہا ہے۔

مزید پڑھیں: یوکرین تنازع: روس پر پابندیوں میں اضافہ

یاد رہے کہ امریکا کے محکمہ خارجہ نے رواں ہفتے یوکرین کو 4 کروڑ 70 لاکھ ڈالر لاگت کے چھوٹے ہتھیاروں کی برآمد کا لائسنس جاری کیا تھا۔

روس کے ڈپٹی وزیر خارجہ نے امریکا پر الزام عائد کیا تھا کہ وہ اپنی ‘حد عبور’ کرتے ہوئے خطے میں خونریزی کو فروغ دے رہا ہے۔

دوسری جانب امریکا نے 22 دسمبر کو اعلان کیا تھا کہ واشنگٹن یوکرین کی اس کا دفاعی محاذ مضبوط بنانے میں مدد کرے گا، تاکہ کیف کے لیے طویل المدتی دفاعی صلاحیت پیدا کی جاسکے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا، یوکرین کو 210 اینٹی ٹینک میزائل اور 35 لانچرز فراہم کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: کم عمری میں اعلیٰ عہدہ، یوکرینی لڑکی پر تنقید

روسی بیان پر ردعمل دیتے ہوئے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ ‘یوکرین میں جہاں لڑائی ہو رہی ہے وہ اس کا اپنا علاقہ ہے، لہٰذا روس کو ہتھیاروں کے لائسنس کے حوالے سے اشتعال میں نہیں آنا چاہیے۔‘

تبصرے (0) بند ہیں