شرجیل کا پابندی کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ، کرکٹ میں واپسی کا امکان

20 دسمبر 2018
شرجیل خان پر پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے پر پابندی لگائی گئی تھی— فائل فوٹو
شرجیل خان پر پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں ملوث ہونے پر پابندی لگائی گئی تھی— فائل فوٹو

پابندی کا شکار قومی ٹیم کے اوپننگ بلے باز شرجیل خان نے اسپاٹ فکسنگ کیس میں اپنی سزا کو چیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور وہ انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کے بحالی پروگرام میں شرکت کریں گے۔

پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن میں منظر عام پر آنے والے اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کے نتیجے میں پی سی بی نے شرجیل خان پر پانچ سال کی پابندی عائد کردی تھی۔

مزید پڑھیں: شرجیل خان پر 5 سال کی پابندی عائد

تاہم اگر شرجیل پی سی بی سے تعاون کرتے ہیں اور بحالی کے پروگرام کا حصہ بنتے ہیں تو ستمبر 2019 سے پاکستان کے لیے انٹرنیشنل کھیلنے کے اہل ہو سکتے ہیں۔

ذرائع کے مطابق شرجیل خان نے چند ہفتوں قبل لاہور میں پی سی بی چیئرمین احسان مانی سے ملاقات کی اور درخواست کی کہ ان کے مقدمے پر نظرثانی کی جائے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ شرجیل کا اپنی پابندی کو چیلنج کرنے کا کوئی ارادہ نہیں اور وہ پی سی بی کے بحالی پروگرام میں شرکت کے خواہاں ہیں جبکہ بائیں ہاتھ کے بلے باز نے پی سی بی کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل: خالد لطیف پر 5 سال کی پابندی عائد

معتبر ذرائع نے مزید بتایا کہ محمد عامر کی طرح 30ماہ کی پابندی کو نظرانداز کیے جانے سے قبل شرجیل ڈومیسٹک کرکٹ میں جلد واپسی کے خواہاں ہیں۔

پی سی بی کے انسداد کرپشن کوڈ کے تحت پی سی بی چیئرمین کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ پابندی کا شکار کھلاڑی کو کسی بھی وقت ڈومیسٹک کرکٹ کھیلنے کی اجازت دے سکتا ہے۔

۔۔۔۔۔

یہ خبر ڈان اخبار میں 20 دسمبر 2018 کو شائع ہوئی

تبصرے (0) بند ہیں