صوبہ سندھ اور خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا جو شام 4 بجے تک بلا تعطل جاری رہا۔

ضمنی انتخابات کے لیے کراچی میں پولنگ کا عمل سست روی کا شکار رہا اور ٹرن آؤٹ بہت کم رہا، زیادہ تر ووٹرز نے دوپہر کے وقت پولنگ اسٹیشن کا رخ کیا جبکہ پشاور میں ووٹرز ٹرن آؤٹ قدرے بہتر رہا۔

قبل ازیں سندھ بھر کی 65 بلدیاتی نشستوں پر پولنگ کا عمل بلاتعطل جاری رہا جس میں مجموعی طورپر سندھ بھر میں 5 لاکھ سے زائد ووٹرز نے حق رائے دہی استعمال کیا۔

مزید پڑھیں : ضمنی انتخابات: مسلم لیگ (ن)، تحریک انصاف قومی اسمبلی کی 4،4 نشستوں پر کامیاب

ضمنی بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں سندھ بھر میں 389 پولنگ اسٹیشنز اور 1352پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے۔

سندھ میں کراچی کے علاوہ عمر کوٹ، ڈھورو نارو، سکھر، خیر پور، بدین اور تھر میں انتخابات ہوئے۔

بلدیاتی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے کراچی کے 6 اضلاع میں 24 نشستوں پر 184 امیدوار مد مقابل تھے۔

جن میں یونین کونسلز کے چیئرمین کی 4 نشستوں، وائس چیئرمین کی 2، ممبر ڈسڑکٹ کونسل کی 2 اور وارڈ ممبر کی نشستوں پر بھی مختلف جماعتوں کے امیدوار مدمقابل تھے۔

کراچی کی بلدیاتی نشستیں پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور ایم کیوایم اراکین کی جانب سے خالی کی گئیں، فردوس شمیم نقوی، حمید الظفر، سلیم بلوچ، لیاقت آسکانی نے رکن سندھ اسمبلی بننے کے بعد اپنی نشستیں خالی کیں جبکہ جام عبدالکریم اور شاہنواز جدون نے بھی اسمبلی رکن بننے پر بلدیاتی نشستیں خالی کیں۔

خیبرپختونخوا میں سیکیورٹی ہائی الرٹ رہی

دوسری جانب خیبر پختونخوا کے 24 اضلاع میں 334 نشستوں پر پولنگ ہوئی اس سلسلے میں پشاور کے 85 پولنگ اسٹیشن پر 2 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔

خیبر پختونخوا کے 24 اضلاع میں 334 بلدیاتی نشستوں پر انتخابات کا انعقاد کیا گیا۔

ضمنی بلدیاتی انتخابات کی پولنگ کے موقع پر سیکیورٹی ہائی الرٹ تھی جبکہ شہر میں دفعہ 144 بھی نافذ کی گئی تھی۔

علاوہ ازیں ضلع کونسل کی 52، ٹاؤن / تحصیل کونسلز کی 32 ، ولیج / نیبرہوڈ کونسلز کی 54 نشتوں پر الیکشن کا انعقاد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں : الیکشن کمیشن کا ضمنی انتخابات 14 اکتوبر کو کروانے کا اعلان

شہر میں 1255 پولنگ اسٹیشنز اور 3685 پولنگ بوتھ قائم کیے گئے تھے جن میں مردوں کے لیے 2 ہزار جبکہ خواتین کے لیے 15 سو سے زائد بوتھ قائم کیے گئے تھے۔

مانسہرہ کے 10 اضلاع میں بھی ووٹ ڈالے گئے جہاں 10 نشستوں پر 46 امیدوار میدان میں تھے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پولنگ کا عمل صبح 8 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہا اور نتائج کا اعلان 24 دسمبر بروز پیر کو کیا جائے۔

اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ضمنی انتخابات کے پُرامن انعقاد کے لیے سیکیورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کیے گئے تھے۔

مردان میں خواتین کے پولنگ اسٹیشن کے باہر فائرنگ

خیبر پختونخوا میں بلدیاتی نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کے دوران نامعلوم افراد کی جانب سے مردان میں قائم خواتین کے پولنگ اسٹیشن کے باہر نامعلوم افراد کی جانب سے فائرنگ کی گئی۔

پولنگ اسٹیشن پر فائرنگ کے بعد پولنگ کا عمل رک گیا جبکہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی۔

صوبے میں جاری ضمنی بلدیاتی انتخابات میں مردان میں 85 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے تاہم ایک مضافاتی علاقے میں قائم پولنگ اسٹیشن پر صبح 8 بجے سے پولنگ کا عمل بلا تعطل جاری تھا اور خواتین کی بڑی تعداد بھی یہاں دیگر پولنگ اسٹیشنز کے مقابلے میں زیادہ تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں