انسپیکٹر جنرل (آئی جی) سندھ کلیم امام نے کہا ہے کہ پولیس نے ایم کیو ایم کے سابق رہنما علی رضا عابدی کے قتل میں ملوث چند مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔

کلیم امام نے کہا کہ وہ 25 دسمبر کو گھر کے باہر قتل کیے جانے والے علی رضا عابدی کے قاتلوں سے متعلق جلد 'اہم خبر' سامنے لائیں گے۔

دوسری جانب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بھی کہا کہ علی رضا عابدی کے قتل کی تحقیقات سے متعلق جناح ایئرپورٹ سے اہم گرفتاریاں ہوئی ہیں۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی 'اے پی پی' کے مطابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ علی رضا عابدی پر حملے میں ملوث ملزمان کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔

مراد علی شاہ نے مقتول علی رضا عابدی کے والد اور سابق رکن قومی اسمبلی اخلاق حسین سے ملاقات کی اور ان سے ان کے بیٹے کی وفات پر تعزیت کی۔

یہ بھی دیکھیں: علی رضا عابدی کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی

انہوں نے اخلاق حسین کو تحقیقات میں پیشرفت سے متعلق بتایا اور کہا کہ کسی شہر کا امن خراب کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

علی رضا عابدی پر حملے کی ذمہ داری اب تک کسی نے قبول کرنے کا دعویٰ نہیں کیا، جس کی ملک بھر سے مذمت کی گئی۔

واضح رہے کہ منگل کی رات کو دو نامعلوم موٹر سائیکل ملزمان نے علی رضا عابدی پر ڈیفنس کے فیز فائیو میں خیابان غازی پر ان کے گھر کے قریب فائر کھول دیا تھا۔

سابق ایم کیو ایم رہنما دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے تھے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق علی رضا عابدی کو چار گولیاں لگیں جن میں سے 2 سینے، ایک گردن اور ایک ان کے ہاتھ میں لگی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں