بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ میں سبری مالا مندر میں خواتین کے داخلے پر مشتعل افراد کے حملوں میں ایک خاتون ہلاک اور 38 پولیس اہلکاروں سمیت 100 سے زائد افراد زخمی ہوگئے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ہلاک ہونے والی 55 سالہ سماجی رکن سمیتی پتھراؤ کے باعث زخمی ہو گئی تھیں اور ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: 2 خواتین نے سبری مالا مندر میں داخل ہوکر صدیوں پرانی روایت توڑ دی

میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست بھر میں متعدد مقامات پر مشتعل انتہا پسند ہندوؤں نے خصوصاً پولیس اہلکاروں اور شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز پولیس کے تعاون سے 2 خواتین نے مشتعل ہندوؤں کی نظروں سے بچ کر سبری مالا مندر میں داخل ہوکر صدیوں پرانی روایت توڑ دی تھی۔

سبری مالا مندر میں 10 سے 50 سال کی عمر تک کی خواتین کو داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی۔

بھارتی عدالت عظمیٰ نے انتہائی مقدس سمجھے جانے والے 'سبری مالا مندر' میں ہر عمر کی خواتین کو داخلے کی اجازت دی تھی۔

مزید پڑھیں: بھارت: خواتین صحافیوں کے مندر میں جانے پر پابندی عائد

مشتعل افراد نے خواتین کو مندر میں داخل کرانے کی کوشش پر کیرالہ حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

پرتشدد واقعات کے تناظر میں سبری مالا مندر کو ہر خاص و عام کے لیے بند کردیا گیا۔

بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) مندر کی بندش کی حمایت کر رہی ہے، جبکہ کانگریس کی حمایتی تنظیم 'یو ڈی ایف' مندر کی بندش کو ’یوم سیاہ‘ کے طور منا رہی ہے۔

اس حوالے سے پولیس نے بتایا کہ شہر بھر کے متعدد علاقوں میں پولیس اور گھروں پر حملے کیے گئے، پولیس نے مشتعل مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کا آزادانہ استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: سپریم کورٹ کا حکم نظر انداز، خواتین کو مندر میں داخلے سے روک دیا گیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کے باعث چھوٹی بڑی کاروباری مصروفیات مکمل طور پر معطل رہیں جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ اور ٹیکسی بھی روڈ پر نظر نہیں آئی۔

دوسری جانب کیرالہ سمیت دیگر 3 شہروں میں اعلیٰ تعلیمی اداروں میں امتخانی پرچے ملتوی کردیئے گئے۔

مندر سبری مالا کے پجاریوں نے سپریم کورٹ کا فیصلہ اور مقامی انتظامیہ کا موقف تسلیم کرنے سے انکار دیا اور ہزاروں مشتعل افراد نے مندر کے باہر ’انسانی ڈھال‘ بنا کر تمام راستے روک دیئے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز 40 سالہ بندو اور 39 سالہ کنک درگا نے بتایا کہ ’پولیس نے ہمیں مشورہ دیا کہ اگر وہ خاموشی سے مندر میں داخلے کی کوشش کریں تو سیکیورٹی فراہم کریں گے‘۔

مزید پڑھیں: بھارت میں ہم جنس پرستی کو قانونی اجازت ملنے پربولی وڈ شخصیات خوش

ان کا کہنا تھا کہ ’ہم ایس پی کوٹھیم سے مسلسل رابطے میں تھے اور رات 3 بج کر 45 منٹ پر چوٹی پر قائم سبری مالا مندر پہنچے اور مذہبی رسومات ادا کی، جبکہ دو درجن سے زائد سادہ لباس میں ملبوس پولیس اہلکاروں نے تحفظ فراہم کیا‘۔

انہوں نے بتایا کہ ’وہ کسی سماجی تنظیم کا حصہ نہیں تاہم اس سے قبل سپریم کورٹ کے حکم کے بعد پولیس کے ہمراہ پہلی مرتبہ مندر میں داخلے کی کوشش کی لیکن مشتعل لوگوں نے ہمیں داخل نہیں ہونے دیا‘۔

تبصرے (0) بند ہیں