سنسکاری آلوک ناتھ کی’ریپ‘ کیس میں ضمانت قبل از گرفتاری منظور

05 جنوری 2019
دونوں نے 1990 کی دہائی میں ایک ساتھ کام کیا—فائل فوٹو: ٹائمز ناؤ
دونوں نے 1990 کی دہائی میں ایک ساتھ کام کیا—فائل فوٹو: ٹائمز ناؤ

بولی وڈ کے سنسکاری اداکار کہلائے جانے والے 62 سالہ آلوک ناتھ ناتھ پر گزشتہ برس اداکارہ، لکھاری اور پروڈیوسر ونتا نندا نے ریپ کا الزام عائد کیا تھا۔

اگرچہ آلوک ناتھ پر دیگر اداکاراؤں نے بھی جنسی طور پر ہراساں کرنے اور ریپ کے الزامات لگائے تھے، تاہم ونتا نندا نے ان کے خلاف عدالتی کارروائی کا آغاز کیا تھا۔

ونتا نندا نے الزام عائد کیا تھا کہ 90 کی دہائی میں بننے والے ڈرامے ’تارا‘ کی شوٹنگ کے دوران آلوک ناتھ نے انہیں ‘ریپ’ کا نشانہ بنایا۔ ساتھ ہی ونتا نندا نے آلوک ناتھ پر اسی ڈرامے کی اداکارہ نونین نشان کو بھی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔

اگرچہ آلوک ناتھ نے ونتا نندا کے الزامات کو مسترد کیا تھا، تاہم بعد ازاں ان کی بیوی نے عدالت سے رجوع کیا تھا کہ ان کے شوہر کے خلاف غلط الزامات کی تحقیقات کی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: آلوک ناتھ پرخاتون پروڈیوسر نے ریپ کا مقدمہ درج کروادیا

آلوک ناتھ اور ان کی اہلیہ کی جانب سے عدالت میں جانے کے بعد ونتا نندا نے نومبر 2018 میں آلوک ناتھ کے خلاف باقاعدہ مقدمہ درج کروانے کے بعد عدالت میں بھی درخواست دائر کی تھی۔

اگرچہ ونتا نندا کی درخواست پر تاحال کیس کی سماعتیں شروع نہیں ہوئیں، تاہم آلوک ناتھ نے ممکنہ گرفتاری کے لیے پہلے ہی ضمانت کی درخواست دی تھی، جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ممبئی کی دندوشی سیشن کورٹ نے آلوک ناتھ کی قبل از وقت گرفتاری کی ضمانت منظور کرلی۔

مزید پڑھیں: ’ریپ‘ ثابت کرنے کیلئے اداکارہ کا 20 سال بعد میڈیکل چیک اپ؟

اس سے قبل عدالت نے آلوک ناتھ کی ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی، تاہم اب عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرلی۔

بھارت میں یہ پہلا موقع ہے کہ ریپ اور جنسی ہراساں کے الزامات پر کسی شخص نے عدالت سے ممکنہ گرفتاری پر قبل از ضمانت حاصل کی ہو۔

بھارت میں ہدایت کار وکاس بہل پر خواتین و اداکاراؤں کی جانب سے لگائے گئے الزامات کا کیس بھی عدالت میں زیر سماعت ہے، ان پر بھی متعدد خواتین نے ریپ اور جنسی طور پر ہراساں کرنے کے الزامات لگائے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں