انٹری ٹیسٹ سے روکنے پر 'نابینا طالبہ'کی پنجاب یونیورسٹی کےخلاف درخواست

11 جنوری 2019
طالبہ  نے امتحانی پرچے کا فونٹ بڑا رکھنے کی درخواست کی تھی — فائل فوٹو
طالبہ نے امتحانی پرچے کا فونٹ بڑا رکھنے کی درخواست کی تھی — فائل فوٹو

بصیرت سے محروم گولڈ میڈلسٹ طالبہ نے پنجاب یونیورسٹی کی جانب سے داخلے کا امتحان دینے سے روکنے اور بڑے فونٹ سائز کی شیٹ فراہم نہ کرنے کے اقدام کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا۔

کنزا ساجد نامی طالبہ پنجاب یونیورسٹی میں سائیکالوجی میں ماسٹرز پروگرام میں داخلے کی خواہشمند تھیں اور انہوں نے امتحانی پرچہ بڑے فونٹ میں دیئے جانے کی درخواست دی تھی، لیکن انتظامیہ نے انہیں کمرہ امتحان میں بیٹھنے سے نہ صرف روکا بلکہ دیگر طلبا کے سامنے انہیں تضحیک کا نشانہ بھی بنایا۔

درخواست گزار کا کہنا ہے کہ وہ 'سفید موتیے' کے مرض میں مبتلا ہیں اور انہوں نے امتحانی پرچے کا فونٹ بڑا رکھنے کی درخواست کی تھی۔

مزید پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

کنزا ساجد نے موقف اپنایا کہ یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے انہیں پہلے فون کر کے امتحان دینے سے روکا گیا تھا، تاہم وہ امتحان دینے گئیں اور کافی منت سماجت کے بعد انہیں کمرہ امتحان میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی۔

طالبہ نے درخواست میں کہا کہ امتحان دینے سے قبل یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے ان سے 'حلف نامے' پر دستخط لیے گئے، جس میں لکھا تھا کہ ’امتحان میں پاس ہو جانا یونیورسٹی میں داخلے کی ضمانت نہیں ہے‘۔

تاہم کنزا کو درخواست کے باوجود امتحانی پرچہ بڑے فونٹ سائز میں نہیں دیا گیا اور انہوں نے مجبوراً چھوٹے فونٹ کے امتحانی پرچے کے ذریعے انٹری ٹیسٹ دیا جو ان کے لیے پڑھنا بہت مشکل تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 12ستمبر 2018 کو ہونے والے داخلہ ٹیسٹ کے نتائج کا اعلان 19 ستمبر کو کیا گیا جس میں انہیں انٹری ٹیسٹ میں 5 نمبر سے فیل کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی: طلبہ تنظیموں میں تصادم، 24 گرفتار

انہوں نے موقف اپنایا کہ وہ انتہائی قابل طالبہ ہیں اور انہوں نے داخلہ فارم میں 'میڈیکل سرٹیفکیٹ' بھی نصب کیا تھا، لیکن یونیورسٹی میں بصیرت سے محروم افراد کا کوٹہ ہونےکے باوجود ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا۔

کنزا نے درخواست میں مطالبہ کیا کہ عدالت یونیورسٹی انتظامیہ سے پوچھے کہ داخلہ فارم میں بیماری سے متعلق آگاہ کرنے اور بڑے فونٹ سائز کا امتحانی پرچہ دیئے جانے سے متعلق بتانے کے باجود ان کی درخواست پر عمل کیوں نہیں کیا گیا۔

کنزا ساجد نے انتظامیہ کی جانب سے فون کال کرکے امتحان نہ دینے سے متعلق پوچھنے کا مطالبہ بھی کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں