اسلام آباد ہائی کورٹ نے العزیریہ اور فلیگ شپ ریفرنسز میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیلیں بھی سماعت کے لیے مقرر کردیں۔

نیب کی جانب سے دائر کی گئی اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژن بینچ 21 جنوری کو سماعت کرے گا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا ڈویژنل بینچ جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ہے۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے بھی العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کی معطلی کے خلاف درخواست پہلے سے ہی دائر ہے۔

مزید پڑھیں: نواز شریف کے بعد نیب نے بھی العزیزیہ ریفرنس کا فیصلہ چیلنج کردیا

نواز شریف کی اپیل پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت 21 جنوری کو ہی سماعت کے لیے مقرر کی جاچکی ہے۔

قومی احتساب بیورو نے 2 جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں احتساب عدالت کا فیصلہ چیلنج کیا گیا تھا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس 24 دسمبر کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے نیب کی جانب سے دائر العزیزیہ اسٹیل ملز اور فیلگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا تھا۔

عدالت نے نواز شریف کو فلیگ شپ ریفرنس میں شک کی بنیاد پر بری کردیا تھا جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا کے ساتھ ساتھ ایک ارب روپے اور ڈھائی کروڑ ڈالر علیحدہ علیحدہ جرمانہ بھی عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کی تاریخ

علاوہ ازیں نواز شریف کو عدالت نے 10 سال کے لیے کوئی بھی عوامی عہدہ رکھنے سے بھی نااہل قرار دے دیا تھا۔

مذکورہ فیصلے کے بعد نواز شریف کو گرفتار کرکے پہلے اڈیالہ جیل اور پھر ان ہی کی درخواست پر انہیں کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ نواز شریف نے اس سے قبل یکم جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں احتساب عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے سے متعلق درخواست دائر کی تھی۔

بعد ازاں 3 جنوری کو نواز شریف نے العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس میں سزا کی معطلی سے متعلق درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کی تھی۔

مذکورہ درخواست میں نواز شریف کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا تھا کہ انہوں نے احتساب عدالت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے سے متعلق پہلے ہی درخواست دائر کی ہوئی ہے تاہم اس درخواست پر فیصلہ آنے تک العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سزا کو معطل کیا جائے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں