لیاقت میڈیکل یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس کے طالب علم کی لاش برآمد

عاطف آرائیں ضلع بدین کے علاقے گولارچی کے رہائشی تھے — فائل فوٹو
عاطف آرائیں ضلع بدین کے علاقے گولارچی کے رہائشی تھے — فائل فوٹو

لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز (ایل یو ایم ایچ ایس) جامشورو میں زیر تعلیم 'ایم بی بی ایس' تھرڈ ایئر کا طالب علم ہاسٹل کے کمرے سے مردہ حالت میں پایا گیا۔

20 سالہ طالب علم کی لاش ہاسٹل کے کمرے سے ملی جس میں اس کے سیدے ہاتھ میں پستول تھی اور کنپٹی پر گولی کا نشان تھا، لاش کو لیاقت یونیورسٹی ہسپتال کی سٹی برانچ میں پوسٹ مارٹم کے لیے منتقل کردیا گیا ہے۔

لیاقت یونیورسٹی آف میڈیکل اینڈ ہیلتھ سائنسز کے وائس چانسلر ڈاکٹر بیکھا رام کے مطابق طالب علم ابن سینا ہاسٹل کے کمرہ نمبر 61 میں تنہا تھا اور اس کا ساتھی کسی پروگرام میں شرکت کے لیے باہر گیا ہوا تھا۔

وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ جب ساتھی واپس آیا تو کمرے کا دروازہ بند تھا جسے کھولنے کے لیے اسے دروازہ توڑنا پڑا، جہاں طالب علم مردہ حالت میں پایا گیا۔

مزید پڑھیں: سندھ یونیورسٹی: طالبہ کی مبینہ خودکشی پر آئی جی کا نوٹس

واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس نے فوری طور پر جائے وقوع پر پہنچ کر پستول کو قبضے میں لےلیا۔

یونیورسٹی وائس چانسلر نے کہا کہ انہوں نے ہاسٹل پرووسٹ، ڈائریکٹر اسٹوڈنٹس افیئرز، وارڈن اور کیمپس ڈائریکٹر پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی تشکیل دی ہے، تاکہ طالب علم کی موت کے محرکات سامنے لائے جاسکے۔

انہوں نے کہا کہ ظاہری طور پر یہ خودکشی کا کیس ہے لیکن خودکشی کی وجوہات جاننا ضروری ہیں۔

جامشورو کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) توقیر نعیم کا کہنا تھا کہ یہ خودکشی معلوم ہو رہی ہے، تاہم واقعے کی تحقیقات کی جائیں گی۔

ایس ایس پی کا کہنا تھا کہ طالب علم کا ایک بھائی کینسر میں مبتلا ہے جبکہ ان کے ایک اور بھائی بھی کینسر کی بیماری میں مبتلا ہوکر انتقال کرگئے تھے۔

وائس چانسلر نے مزید بتایا کہ طالب علم کے دوستوں کا کہنا تھا کہ وہ اپنے بھائی کی بیماری کی وجہ سے پریشان رہتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: طالب علم کی امتحان میں مطلوبہ نتیجہ نہ آنے پر خودکشی

طالب علم نے اپنے کمرے کے ساتھی کو بھیجے گئے ایک پیغام میں کہا تھا کہ ’آج کی رات بڑی یادگار ہوگی‘۔

وائس چانسلر نے کہا کہ ساتھی اس وقت اس پیغام کا مطلب نہیں سمجھا تھا، جبکہ طالب علم کے دوستوں کا کہنا تھا کہ وہ واٹس ایپ گروپ میں گزشتہ رات ایک بجے تک ایکٹو تھا۔

ڈاکٹر بیکھا رام نے کہا کہ کمیٹی اس بات کی تحقیقات بھی کرے گی کہ طالب علم اپنے ساتھ ہتھیار کیسے لے کر آیا، ان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ ہاسٹل میں سیکیورٹی کی بہتری میں مزید اقدامات کیے جانے کا مطالبہ کرتا ہے۔

خیال رہے کہ یکم جنوری 2017 کو سندھ یونیورسٹی کے شعبہ سندھی کی فائنل ایئر کی طالبہ نائلہ رند نے مبینہ طور پر خودکشی کی تھی، ان کی پنکھے سے لٹکی لاش جامشورو ہاسٹل سے ملی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں