کراچی میں بارش، نکاسی آب کا نظام متاثر، شہریوں کو مشکلات کا سامنا

اپ ڈیٹ 21 جنوری 2019
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مزید بارش کا امکان ہے — فائل فوٹو
محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں مزید بارش کا امکان ہے — فائل فوٹو

کراچی کے مختلف علاقوں میں رات بھر جاری رہنے والے تیز بارش کے نتیجے میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی منقطع ہوگئی۔

بارش کی وجہ سے کراچی کے مختلف علاقوں لانڈھی، کورنگی، گلشن حدید، سراب گوٹھ، گلشن اقبال، فیڈرل بی ایریا، ناظم آباد، نارتھ ناظم آباد، ملیر، شاہ فیصل، صدر، لیاری، آئی آئی چندریگر روڈ اور کیماڑی سمیت متعدد علاقوں میں تیز بارش ہوئی۔

بارش کی وجہ سے شہر کی تقریباً تمام اہم شاہراہوں پر پانی جمع ہو گیا اور مختلف علاقوں میں سڑکیں تالاب کا منظر پیش کرنے لگیں۔

مزید پڑھیں: کراچی میں بارش، موسم خوشگوار

ڈان نیوز کے مطابق بارش کے بعد انتظامیہ کی جانب سے نکاسی آب کا کام فوری شروع نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو سفر کے دوران مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، کئی مقامات پر بارش کے پانی کی وجہ سے گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں بند ہو گئیں اور شہری موٹر سائیکل لے کر پیدل ہی منزل کی جانب رواں دواں نظر آئے۔

بارش سے کئی سڑکوں پر پانی جمع ہونے کی وجہ سے ٹریفک کی روانی میں شدید مشکلات پیش آئیں اور جس کی وجہ سے دفاتر اور اپنے کاموں پر جانے والے افراد کو پریشانی کا سامنا کرنا پرا۔

دوسری جانب بارش کی وجہ سے شہر کا بڑا حصہ بجلی سے محروم ہوگیا جبکہ بارش کے دوران متعدد علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی جاری رہی۔

ڈان نیوز کے مطابق کے الیکٹرک نے بارش سے متاثرہ بیشتر علاقوں میں بجلی کی بحالی کا دعویٰ بھی کیا تاہم شہر کے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں 12 گھنٹے سے زائد گزرنے کے باوجود بجلی بحال نہیں ہوسکی۔

یہ بھی پڑھیں: جڑواں شہروں میں شدید طوفانی بارش

اس کے علاوہ بارش کے بعد سڑکوں کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں بھی برساتی پانی جمع ہوگیا جس کی وجہ سے سٹی کورٹ آنے والے سائلین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

شہر میں بارش کے پانی کی نکاس کا کام بروقت شروع نہ کیے جانے پر وزیراعلیٰ سندھ اور وزیر بلدیات نے انتظامیہ کی سرزنش کی اور کمشنر کراچی کو بارش کے پانی کی نکاسی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

ادھر محکمہ موسمیات نے کراچی میں پیر سے مزید بارش کی پیش گوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں سردی کی شدت میں بھی اضافے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں