زمبابوے: پُرتشدد مظاہروں نے صدر کو غیرملکی دورہ منسوخ کرنے پر مجبور کردیا

22 جنوری 2019
ایمرسن ننگاگوا یورپ سے واپس وطن پہنچ گئے — فوٹو، اے ایف پی
ایمرسن ننگاگوا یورپ سے واپس وطن پہنچ گئے — فوٹو، اے ایف پی

ملک میں جاری افرا تفری اور غیر یقینی سیاسی صورتحال کے پیش نظر زمبابوے کے صدر ایمرسن ننگاگوا نے سوئٹزرلینڈ کا دورہ منسوخ کردیا۔

افریقہ کی جنوبی ریاست کے سربراہ کو رواں ماہ یورپی ملک سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کرنی تھی۔

برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ایمرسن ننگاگوا کو امید تھی کہ رواں اجلاس کے دوران انہیں اپنے ملک کے لیے غیر ملکی سرماریہ کاری کی یقین دہانی حاصل ہوجائے گی۔

تاہم ایمرسن ننگاگوا کے وزرا کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعت موومنٹ فار ڈیموکریٹک چینج (ایم ڈی سی) ملک میں پیٹرولیم کی قیمت میں اضافے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرتے ہوئے ملک میں ہنگامہ آرائی کروارہی ہے۔

مزید پڑھیں: زمبابوے: بدترین ٹریفک حادثے میں 47 افراد ہلاک

ادھر اپوزیشن جماعت کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہے کہ حکومت مظاہرین پر بد ترین ظلم کروارہی ہے ۔

خیال رہے کہ ایک ہفتے قبل زمبابوے کے صدر نے ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا جس کے بعد پورے ملک میں پر تشدد مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔

زمبابوے میں کام کرنے والی انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے کہ اب تک پر تشدد مظاہروں کے دوران قانون نافذ سے جھڑپ کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک ہوچکے ہیں تاہم حکومت کی جانب سے اس کی تصدق نہیں کی گئی۔

زمبابوے کے صدر یورپ کے دورے پر ہی تھے، تاہم ہنگامی صورتحال میں وہ واپس ہرارے پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: زمبابوے: رابرٹ موگابے کے بغیر پہلے انتخابات میں ایمرسن مننگاگوا کامیاب

وطن واپس پہنچنے پر انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ احتجاج کرنا ہر شخص کا فرض ہے، لیکن ملک میں اس وقت پُرامن احتجاج نہیں ہورہا۔

ایمرسن ننگاگوا نے الزام عائد کیا کہ مظاہرین نے قانون ہاتھ میں لیتے ہوئے توڑ پھوڑ کی اور یہاں تک کہ پولیس اسٹیشنز میں گھس کر وہاں سے وردیاں اور بندوقیں بھی چوری کرلیں۔

قبلِ ازیں غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ایم ڈی سی کے رہنما نیلسن چمیسا کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت کے کئی کارکنان کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ 4 اراکینِ اسمبلی کو بھی پُر تشدد مظاہروں کے الزام میں گرفتار کیا ہے جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مظاہرین کے گھروں میں داخل ہوکر ان کے اہلِ خانہ پر بھی حملہ کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں