کوئٹہ سے اغوا ہونے والے نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل 48 روز بعد گھر پہنچ گئے

اپ ڈیٹ 30 جنوری 2019
ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 13 دسمبر 2018 کو اغوا کیا گیا تھا—فوٹو: ڈان نیوز
ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو 13 دسمبر 2018 کو اغوا کیا گیا تھا—فوٹو: ڈان نیوز

کوئٹہ سے تعلق رکھنے والے مغوی نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل 48 روز بعد اپنے گھر پہنچ گئے۔

خیال رہے کہ 13 دسمبر 2018 کو مسلح افراد نے ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو کوئٹہ کے شہباز ٹاؤن سے اغوا کرلیا تھا۔

ان کے اغوا کے خلاف اہل خانہ، علاقہ مکینوں اور ڈاکٹرز کی جانب سے احتجاج بھی کیا گیا تھا اور ان کی بازیابی کا مطالبہ سامنے آیا تھا۔

مزید پڑھیں: ژوب: پی ٹی سی ایل کے 4 مغوی اہل کار بازیاب

تاہم آج (30 جنوری) کو 48 روز بعد نیورو سرجن ڈاکٹر ابراہیم خلیل واپس گھر آگئے۔

اس حوالے سے چیئرمین ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی ڈاکٹر ظاہر خان مندوخیل نے ڈان کو بتایا کہ ’مغوی ڈاکٹر اپنے گھر پہنچ گئے‘ ، تاہم انہوں نے مغوی ڈاکٹر کی بازیابی کے لیے پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

دوسری جانب ڈاکٹرابراہیم خلیل کے رشتے داروں کا کہنا تھا کہ مسلح افراد مغوی ڈاکٹر کو پاکستان کے افغانستان کے ساتھ سرحدی علاقے چمن میں چھوڑ کر چلے گئے، جس کے بعد مغوی ڈاکٹر نے ایک ٹیکسی کی اور کوئٹہ میں اپنے گھر پہنچے۔

بعد ازاں چیئرمین ڈاکٹرز کمیٹی ڈاکٹر ذاکر خان مندوخیل نے پریس کانفرنس کے درمیان یہ انکشاف کیا کہ مغوی ڈاکٹر تاوان کی رقم کی ادائیگی کے بعد واپس آئے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ’اغواکاروں کو تقریباً 5 کروڑ روپے کی ادائیگی کی گئی، جس کے بعد ڈاکٹر ابراہیم خلیل واپس پہنچے‘۔

ڈاکٹر ابراہیم خلیل کی واپسی کے بعد ان کے شعبے کے افراد اور رشتے داروں کی بڑی تعداد گھر پہنچ گئی اور انہیں گلدستے پیش کیے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سیکیورٹی اداروں کی کوشش سے 5 ایرانی مغوی گارڈز بازیاب

خیال رہے کہ بلوچستان میں ڈاکٹروں کو اغوا کرنے کے واقعات پہلے بھی سامنے آئے ہیں۔

پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن (پی ایم اے) کے مطابق گزشتہ ایک دہائی میں 33 ڈاکٹرز اغوا ہوئے، 18 افراد کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا جبکہ 90 سے زائد صوبہ چھوڑنے پر مجبور ہوگئے۔

پی ایم اے دعویٰ کرتی ہے کہ تمام مغوی شدہ ڈاکٹر تاوان کی ادائیگی کے بعد اپنے گھروں کو واپس آگئے۔

تبصرے (0) بند ہیں