جنگ کی کنجیاں پاکستان میں ہیں، افغان صدر کی ایک مرتبہ پھر ہرزہ سرائی

اپ ڈیٹ 31 جنوری 2019
افغان صدر کے مطابق امن کی کنجی افغانستان میں ہے— فائل فوٹو:ڈان
افغان صدر کے مطابق امن کی کنجی افغانستان میں ہے— فائل فوٹو:ڈان

کابل: افغان صدر اشرف غنی نے ایک مرتبہ پھر امن مذاکرات پر ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’جنگ کی کنجیاں اسلام آباد، کوئٹہ اور راولپنڈی میں ہیں‘ اور ساتھ ہی پاکستان کو سرحد پار عسکری کارروائیوں کے لیے جنت قرار دے دیا۔

افغان صدر نے 17 سالہ افغان جنگ کے خاتمے کے لیے امریکا اور طالبان کے درمیان ہونے والے مذاکرات کے تناظر میں کہا کہ ’امن کی کنجی افغانستان میں ہے‘۔

انہوں نے یہ بات امریکا کے خصوصی نمائندہ برائے افغان امن عمل زلمے خلیل زاد کی جانب سے طالبان کے ساتھ ہونے والی بات چیت پر مشاورت کے لیے کابل کے دورے کے موقع پر کہی۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان میں تنہا حکمرانی کے خواشمند نہیں، طالبان

واضح رہے کہ 2017 میں پاکستان نے افغانستان کے ساتھ 2500 کلومیٹر طویل متنازع سرحد پر باڑ لگانے کا کام شروع کیا تھا تاکہ عسکریت پسندوں کی دخل اندازی کو روکا جاسکے۔

اشرف غنی نے افغان حکومت کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کرنے سے انکار پر طالبان کے مذہبی جواز پر بھی سوال اٹھایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اگر افغان حکومت غیر قانونی ہے تو طالبان کیسے جائز ہوئے، مکہ اور انڈونیشیا کے علما کے مطابق خود کش حملے اور شہریوں کا قتل جائز نہیں، تو پھر طالبان کیسے جائز ہوئے؟‘

مزید پڑھیں: افغانستان میں جاری کھیل کا آخری مرحلہ: فیصلہ کس کے حق میں آئے گا؟

یاد رہے کہ افغان حکومت اور طالبان کے درمیان ہونے والے براہِ راست مذاکرات 2015 میں ختم ہوگئے تھے جس کے بعد سے طالبان دوبارہ اپنی اسلامی حکومت نافذ کرنے کے لیے غیر ملکی افواج کو ملک سے باہر نکالنے کے لیے لڑ رہے ہیں۔

اس کے ساتھ ساتھ ان کا امریکا کے ساتھ قیامِ امن کے جاری مذاکرات برقرار رکھنے کا بھی ارادہ ہے جس کا اگلا دور اب 25 فروری کو ہوگا


یہ خبر 31 جنوری 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (1) بند ہیں

Talha Jan 31, 2019 03:54pm
Bechara..........