وزیراعظم کا بیورو کریسی کو سیاسی دباؤ سے آزاد کرانے کا عزم

اپ ڈیٹ 08 فروری 2019
وزیر اعظم نے کہا کہ  بیوروکریسی کو سیاست سے پاک کیا جائے گا — عمران خان انسٹاگرام
وزیر اعظم نے کہا کہ بیوروکریسی کو سیاست سے پاک کیا جائے گا — عمران خان انسٹاگرام

وزیر اعظم عمران خان نے بیوروکریسی کو سیاسی دباؤ سے آزاد کرانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد میں سول سروس ریفارمز ٹاسک فورس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ 10 برس میں سول سروس کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا جس وجہ سے اس کی کارکردگی میں کمی آئی اور بیوروکریٹس کے درمیان خوف پیدا ہوا۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کامشن ہے کہ بیوروکریسی کوسیاسی مداخلت سے بچایا جائے،ان کا کہنا تھا کہ بیوروکریسی کو سیاست سے پاک کیا جائے گا۔

وزیراعظم نے کہا کہ موجودہ حکومت نجی سیکٹر سے مقابلہ نہیں کرسکتی جہاں میرٹ کی بنیاد پر عہدے کا تعین کیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: نیب بیوروکریسی کو ہراساں نہ کرے، وزیراعظم

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کا مشن ہے کہ صرف میرٹ کی بنیاد پر ملازمت دی جائے، کوئی بھی نظام احتساب اور میرٹ کے بغیر مستحکم نہیں ہوسکتا۔

انہوں نے کہا کہ اسپیشلائزیشن کا دور ہے، ہر شعبے میں ماہر افراد ہی کام کرسکتے ہیں،انہوں نے بیوروکریسی میں بہتری کے لیے اصلاحات لانے پر بھی زور دیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ بیوروکریٹس کی پوسٹ پر مدت ملازمت کو تحفظ فراہم کیا جائے گا تاکہ وہ حکومت کے وژن کو حقیقت میں ڈھالنے میں کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں: وفاقی حکومت کی بیوروکریسی میں تبدیلیاں

عمران خان نے کہا کہ ہمارے ملک میں قابلیت کی کمی نہیں صرف نظام کی وجہ سے قابل لوگ سامنے نہیں آتے، انہوں نے ذہین افراد کو ملک کی خدمت کرنے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ بدلتے وقت کے ساتھ سیاستدانوں کو بھی تربیت دینے کی ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے وسائل کے ضیاع کے خاتمے پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ ہم ایسا ماڈل لارہے ہیں جس کے تحت مقامی حکومت کے نمائندے عوامی فلاح و بہبود کے لیے کام کرسکیں گے۔

'بعض عناصر اپنے ذاتی مقاصد کیلئے مذہب کو استعمال کر رہے ہیں'

وزیر اعظم اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی
وزیر اعظم اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں — فوٹو: پی آئی ڈی

بعد ازاں نوجوان نسل کو اسلامی تاریخ اور علامہ اقبال کے فلسفے اور تصورات سے آگاہ کرانے سے متعلق ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے نصاب میں اقبالیات اور اسلامی تاریخ کے مضامین شامل کرنے کی ہدایت کی۔

اس کا مقصد نوجوان نسل کو اسلام کی تاریخ، مسلمانوں کے سنہری دور اور علامہ اقبال کے افکار سے روشناس کرانا ہے۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اقبال کا فلسفہ انسان کو سوچنے کی آزادی دیتا ہے اور سوچ کے عمل کو مضبوط بناتا ہے، جبکہ ریاست مدینہ کے اصول آج بھی اسی طرح قابل عمل ہیں جیسے ظہور اسلام کی ابتدا میں تھے اور ان سے مسلمانوں نے انتہائی قلیل عرصے میں دنیا پر حکمرانی کی۔

انہوں نے کہا کہ ہم ریاست مدینہ کے اصولوں کی پیروی کرکے اپنی کھوئی ہوئی عظمت رفتہ حاصل کرسکتے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مذہب اخلاقی اقدار کا درس دیتا ہے اور یہ سماجی و اقتصادی انحطاط کے باعث زوال پذیر ہیں، جبکہ بدعنوانی اس اخلاقی زوال پذیری کی عکاس ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عوام میں تاریخ اور حقائق کے بارے میں معلومات میں کمی سے گمراہ عناصر انہیں اپنے ذاتی مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں، اسی طرح بعض عناصر اپنے ذاتی مقاصد کے لیے قبائلی علاقوں کے لوگوں کے مسائل اور بعض سیاستدان اپنے سیاسی مفادات کے لیے بھی اسلام کو استعمال کر رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں