اگرچہ بھارت سمیت دنیا بھر سے خواتین کے ساتھ نامناسب رویے کی خبریں آئے دن سامنے آتی رہتی ہیں۔

تاہم اب بھارت میں وزیر اعظم نریندر مودی سمیت ریاستی وزیر اعلیٰ اور دیگر سیاسی رہنماؤں کی موجودگی میں ایک وزیر کی جانب سے ساتھی خاتون وزیر کو نامناسب انداز میں چھونے کا واقعہ سامنے آیا ہے۔

جی ہاں، بھارت کی مشرقی ریاست تریپورہ کے دارالحکومت اگرتلا میں ہونے والی ایک اعلیٰ سرکاری تقریب میں ریاستی وزیر کی جانب سے ساتھی خاتون وزیر کو سب کے سامنے اسٹیج پر نامناسب انداز میں چھونے کا واقعہ پیش آیا ہے۔

اس واقعے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد اگرچہ متاثرہ خاتون وزیر نے تاحال کوئی بیان نہیں دیا، تاہم ان کے ساتھ ہونے والے اس واقعے پر دیگر افراد نے آواز اٹھانا شروع کردیا ہے اور مرد وزیر کو ہٹانا کا مطالبہ بھی کیا ہے۔

بھارتی خبر رساں ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ کے مطابق ریاست تریپورہ کے دارالحکومت اگرتلا میں ہونے والی ایک تقریب میں ریاست کے نوجوانوں اور کھیل کے وزیر منوج کانتی ڈیب نے اپنی ہی حکومت کی فلاح و بہبود اور تعلیم کی وزیر سنتا چکما کو نامناسب انداز میں چھوا۔

ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی—اسکرین شاٹ
ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی—اسکرین شاٹ

خبر رساں ادارے کی جانب سے جاری کی گئی ویڈیو میں وزیر کو خاتون وزیر کی کمر پر انتہائی نامناسب انداز میں ہاتھ رکھتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

مختصر دورانیے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مرد وزیر کی جانب سے اسٹیج پر سب کے سامنے نامناسب انداز میں جسم پر ہاتھ رکھنے پر خاتون وزیر ناپسندیدگی کا اظہار کرتی ہیں اور مرد وزیر کا ہاتھ ہٹا دیتی ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس عمل کے دوران وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاستی وزیر اعلیٰ سمیت کابینا کے دیگر وزیر بھی اسٹیج پر موجود تھے، تاہم کسی نے اس واقعے کا نوٹس نہیں لیا۔

سنتا چکما بہبود آبادی اور تعلیم کی وزیر ہیں—فوٹو: ٹوئٹر
سنتا چکما بہبود آبادی اور تعلیم کی وزیر ہیں—فوٹو: ٹوئٹر

ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ مرد اور خاتون وزیر دونوں ایک ساتھ کھڑے تھے، تاہم بعد ازاں مرد وزیر موقع کا فائدہ اٹھا کر خاتون کے پیچھے اور سائیڈ میں آکر انہیں نامناسب انداز میں چھونے کی کوشش کرتا ہے۔

اے این آئی کے مطابق واقعے کی ویڈیو وائرل ہونے کے بعد تریپورہ میں حزب اختلاف کی جماعتوں اور خواتین نے وزیر کے نامناسب رویے پر مظاہرہ بھی کیا اور انہیں وزارت سے ہٹانےکا مطالبہ بھی کیا۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ اب تک اس واقعے کے خلاف خود متاثرہ خاتون وزیر نے کوئی بیان نہیں دیا اور ان کے ساتھ نامناسب رویہ اختیار کرنے والے مرد وزیر نے بھی میڈیا سے بات کرنے سے انکار کردیا ہے۔

منوج کانتی نوجوانوں اور کھیل کے وزیر ہیں—فوٹو: ٹوئٹر
منوج کانتی نوجوانوں اور کھیل کے وزیر ہیں—فوٹو: ٹوئٹر

دونوں وزیروں کا تعلق حکمران جماعت بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) سے ہے اور دونوں ریاستی کابینا کا حصہ بھی ہیں۔

32 سالہ سنتا چکما گزشتہ عام انتخابات میں رکن اسمبلی منتخب ہوئی تھیں، تاہم وہ وزارت کے عہدے پر گزشتہ برس مارچ میں فائز ہوئیں۔

انہیں نامناسب انداز میں چھونے والے منوج کمار کا تعلق بھی ان کی ہی سیاسی جماعت سے ہے اور وہ بھی گزشتہ برس ہی وزیر ہوئے ہیں، کیوں کہ ان کی حکومت گزشتہ برس ہی بنی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں