امریکا کا چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کی ڈیڈ لائن میں توسیع کا عندیہ

اپ ڈیٹ 13 فروری 2019
چین کے ساتھ تجارتی معاہدے طے پانے کی حتمی تاریخ یکم مارچ ہے—فوٹو: رائٹرز
چین کے ساتھ تجارتی معاہدے طے پانے کی حتمی تاریخ یکم مارچ ہے—فوٹو: رائٹرز

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے ساتھ ’تجارتی جنگ‘ پر ہونے والے مذاکرات کی ’ڈیڈ لائن‘ میں توسیع کا عندیہ دے دیا۔

خبرایجنسی اے ایف پی کے مطابق وائٹ ہاوس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’وہ چین کے ساتھ تجارتی معاہدے کی حتمی تاریخ (یکم مارچ) میں توسیع کے بارے میں سوچ سکتے ہیں‘۔

یہ بھی پڑھیں: تجارتی کشیدگی کے باوجود چین اور امریکا باہمی تعاون بڑھانے کیلئے پُرعزم

خیال رہے کہ 2018 میں بیجنگ اور واشنگٹن کے درمیان تجارتی تنازعات کے باعث کشیدگی برقرار رہی تھی۔

گزشتہ برس واشنگٹن اور بیجنگ نے دو طرفہ تجارت میں ایک دوسرے پر 3 سو ارب ڈالر سےزائد کی مصنوعات پر ٹیرف عائد کیے تھے جس کی وجہ سے دونوں ممالک کو اسٹاک مارکیٹ اور منافع کی مد میں نقصان کا سامنا بھی رہا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین ، جاپان اور دیگر ممالک کی جانب سے چین کے تجارتی طریقوں پر موصول ہونے والی شکایتوں کی وجہ سے تجارتی جنگ کا آغاز کیا تھا۔

اس حوالے سے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ’اگر ہم معاہدے کے نزدیک ہیں تو میں خود اس میں مزید تاخیر کر سکتا ہوں‘۔

مزیدپڑھیں: امریکا اور چین کے مابین ’تجارتی جنگ بندی‘ کا معاہدہ

واضح رہے کہ امریکی صدر کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا جب امریکا اورچین کے مابین بیجنگ میں تیسرا مذاکراتی دور جاری ہے تاکہ تجارتی محاذ آرائی سے بچا جا سکے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس 22 مارچ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی مصنوعات کی درآمدات پر تقریباً 60 ارب ڈالر کے محصولات عائد کرنے کے حکم نامے پر دستخط کیے تھے۔

جس کے بعد چین نے جوابی اقدام کرتے ہوئے 128 امریکی مصنوعات پر درآمد ڈیوٹی میں 25 فیصد تک اضافہ کردیا تھا۔

واضح رہے کہ امریکا نے ارادہ ظاہر کیا تھا کہ وہ چینی سرمایہ کاری اور ایکسپورٹ کو کنٹرول کرنے کے لیے پابندیاں عائد کرے گا اور 50 ارب ڈالر مالیت کی چینی ٹیکنالوجی پر 25 فیصد ٹیکس نافذ کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں: ‘چین، امریکا کے ساتھ تجارتی مذاکرات سے قبل شرائط کا قائل نہیں‘

دوسری جانب امریکی وفد نے ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنے فیصلے سے دستبردار ہونے کا مشورہ دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں