پھانسی کے پھندے جیسی ڈوری کے ساتھ جیکٹ متعارف کرانے پر تنازع

21 فروری 2019
تنقید کے بعد جیکٹ کی فروخت روک دی گئی—فوٹو: اے پی
تنقید کے بعد جیکٹ کی فروخت روک دی گئی—فوٹو: اے پی

حال ہی میں برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں ہونے والے فیشن شو میں دنیا کے بڑے بڑے اور معروف فیشن ہاؤسز نے نت نئے ڈیزائن پیش کیے۔

اسی فیشن ہاؤس میں جہاں فلسطینی نژاد امریکی سپر ماڈل جی جی حدید نے پہلی بار برطانوی فیشن ہاؤس’بربرے‘ کی ملبوسات پیش کیں۔

وہیں اسی فیشن ہاؤس کی جانب سے متعارف کیے گئے ایک جیکٹ کے ڈیزائن پر تنازع کھڑا ہوگیا۔

’بربرے‘ کی جانب سے ’موسم خزاں‘ کے لیے پیش کیے گئے ایک ’ہوڈی‘ جیکٹ پیش کیا گیا، جو پھانسی کے پھندے جیسی ڈوری کے ساتھ تھا۔

فیشن ہاؤس کی جانب سے یہ جیکٹ اور اس طرح کی دیگر ملبوسات خصوصی طور پر نوجوانوں کے لیے پیش کی گئی تھیں۔

تاہم پھانسی کے پھندے جیسی ڈوری سے مشابہ ڈیزائن کے ساتھ جیکٹ کو پیش کیے جانے پر فیشن ہاؤس کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

سوشل میڈیا پر سخت تنقید کیے جانے کے بعد فیشن ہاؤس نے متنازع جیکٹ پیش کرنے پر معزرت کی اور اس جیکٹ کی فروخت بھی روک دی۔

جیکٹ کی تشہیر کی تصاویر کو بھی فیشن ہاؤس کی جانب سے ڈیلیٹ کردیا گیا—فوٹو: ڈریپرس آن لائن
جیکٹ کی تشہیر کی تصاویر کو بھی فیشن ہاؤس کی جانب سے ڈیلیٹ کردیا گیا—فوٹو: ڈریپرس آن لائن

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ جیکٹ کی ڈیزائن پر تنقید کے بعد فیشن ہاؤس ’بربرے‘ کے صدر اور کریئیٹو ڈائریکٹر نے معاف مانگ لی۔

فیشن ہاؤس کے چیف ایگزیکٹو افسر ’سی ای او‘ مارکو گباتی نے اپنے بیان میں لوگوں سے معافی مانگتے ہوئے کہا کہ فیشن ہاؤس متنازع جیکٹ پیش کرنے اور اس سے عوام کو تکلیف پہنچنے پر معزرت خواہ ہے۔

ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ اس جیکٹ کو موسم خزاں میں فروخت کرنے سے روک دیا گیا ہے اور ساتھ ہی اس جیکٹ کی ڈیزائن کی تمام تصاویر کو بھی انٹرنیٹ سے ہٹا دیا گیا ہے۔

فیشن ہاؤس کے کریئیٹو ڈائریکٹر رکارڈو ٹسکی نے بھی متنازع جیکٹ پیش کرنے پر معافی مانگی اور تسلیم کیا کہ اس کا ڈیزائن غیر سنجیدہ تھا۔

رکارڈو ٹسکی کے مطابق اگرچہ اس جیکٹ کا ڈیزائن خیالی تھا، تاہم یہ غیر سنجیدہ اور لوگوں کو تکلیف پہنچانے والا تھا۔

اس جیکٹ پر تنازع اس وقت سامنے آیا جب ماڈل لز کینڈی نے انسٹاگرام پر اس حوالے سے طویل پوسٹ کی۔

لز کینڈی نے اپنی طویل پوسٹ میں فیشن ہاؤس کے جیکٹ کی تصاویر سمیت فیشن ہاؤس کی جانب سے اس حوالے سے لکھی گئی پوسٹ بھی شیئر کی۔

View this post on Instagram

@burberry @riccardotisci17 Suicide is not fashion. It is not glamorous nor edgy and since this show is dedicated to the youth expressing their voice, here I go. Riccardo Tisci and everyone at Burberry it is beyond me how you could let a look resembling a noose hanging from a neck out on the runway. How could anyone overlook this and think it would be okay to do this especially in a line dedicated to young girls and youth. The impressionable youth. Not to mention the rising suicide rates world wide. Let’s not forget about the horrifying history of lynching either. There are hundreds of ways to tie a rope and they chose to tie it like a noose completely ignoring the fact that it was hanging around a neck. A massive brand like Burberry who is typically considered commercial and classy should not have overlooked such an obvious resemblance. I left my fitting extremely triggered after seeing this look (even though I did not wear it myself). Feeling as though I was right back where I was when I was going through an experience with suicide in my family. Also to add in they briefly hung one from the ceiling (trying to figure out the knot) and were laughing about it in the dressing room. I had asked to speak to someone about it but the only thing I was told to do was to write a letter. I had a brief conversation with someone but all that it entailed was “it’s fashion. Nobody cares about what’s going on in your personal life so just keep it to yourself” well I’m sorry but this is an issue bigger than myself. The issue is not about me being upset, there is a bigger picture here of what fashion turns a blind eye to or does to gain publicity. A look so ignorantly put together and a situation so poorly handled. I am ashamed to have been apart of the show. #burberry. I did not post this to disrespect the designer or the brand but to simply express an issue I feel very passionate about.

A post shared by 🦎 (@liz.kennedy_) on

لز کینڈی کا کہنا تھا کہ ’خودکشی فیشن نہیں ہے اور نہ ہی وہ گلیمر ہے‘۔

ماڈل کا کہنا تھا کہ بربرے نے فیشن شو میں پیش کی گئی اپنی مصنوعات کو نوجوانوں کے لیے پیش کرنے کا دعویٰ کیا اور ساتھ ہی انہوں نے جیکٹ میں پھانسی کے پھندی جیسی ڈوری دے کر پیش کیا۔

لز کینڈی کے مطابق فیشن ہاؤس نے خطرناک ڈیزائن کے ساتھ پیش کی گئی جیکٹ کو نوجوانوں اور خصوصی طور پر نوجوان لڑکیوں کے لیے پیش کیا اور اس میں کوئی شک نہیں کہ اس سے نوجوان متاثر ہوں گے۔

فیشن ہاؤس نے مختلف رنگوں میں جیکٹ کو پیش کیا تھا—فوٹو: پاپ شگر
فیشن ہاؤس نے مختلف رنگوں میں جیکٹ کو پیش کیا تھا—فوٹو: پاپ شگر

ماڈل نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ یہاں یہ بتانے کی ضرورت نہیں کہ دنیا بھر میں خودکشی کے واقعات بڑھ رہے ہیں اور ہمیں تشدد کی بھیانک تاریخ کو بھی نہیں بھولنا چاہیے۔

انہوں نے تجویز دی کہ جیکٹ کو اس سے بہتر ڈیزائن کے ساتھ بھی پیش کیا جا سکتا تھا۔

لز کینڈی کی جانب سے جیکٹ پر تنقید کیے جانے کے بعد دیگر افراد نے بھی فیشن ہاؤس پر تنقید کی تھی، جس کے بعد بربرے کو معزرت کرنی پڑی اور اس جیکٹ کی فروخت کو بھی روکنا پڑا۔

خیال رہے کہ ماضی میں لز کینڈی ’بربرے‘ کی مصنوعات کی تشہیر کر چکی ہیں۔

لز کینڈی ماضی میں بربرے کے ساتھ کام کرچکی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام
لز کینڈی ماضی میں بربرے کے ساتھ کام کرچکی ہیں—فوٹو: انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں