بھارت سے مستقبل کے تمام کھیلوں کے ایونٹس کی میزبانی چھین لی گئی

اپ ڈیٹ 22 فروری 2019
انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے بھارت کو میزبانی سے محروم کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی نے بھارت کو میزبانی سے محروم کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستانی ایتھلیٹس کو انٹرنیشنل شوٹنگ ایونٹ کے لیے ویزا جاری نہ کرنا بھارت کو مہنگا پڑ گیا اور انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارت سے مستقبل کے تمام عالمی ایونٹس کی میزبانی چھین لی۔

نئی دہلی میں شوٹنگ ایونٹ کے ورلڈ کپ کا انعقاد ہونا تھا جو اولمپکس 2020 کا کوالیفائنگ راؤنڈ بھی تھا لیکن بھارت نے اس ایونٹ کے لیے پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزا جاری کرنے سے انکار کردیا۔

2 پاکستانی شوٹرز جی ایم بشیر اور خلیل احمد جبکہ ان کے منیجرز کو ایونٹ میں شرکت کرنا تھی لیکن وہ بدھ کو ایونٹ کی رسمی کارروائیوں کے لیے بھارت نہیں پہنچے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزا دینے سے انکار، بھارت پر پابندی کا امکان

انٹرنیشنل شوٹنگ اسپورٹس فیڈریشن اور انٹرنیشنل اولمپکس کمیٹی کو خبردار کیا تھا کہ وہ اس اقدام سے باز رہیں کیونکہ ایسی صورت میں انہیں مستقبل میں کسی بھی ایونٹ کی میزبانی نہیں دی جائے گی لیکن اس کے باوجود انہوں نے پاکستانی ایتھلیٹس کو ویزا جاری نہ کیا۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے بھارتی ہٹ دھرمی پر انہیں مستقبل کے تمام عالمی ایونٹس کی میزبانی سے محروم کردیا ہے جبکہ موجودہ ایونٹ سے بھی اولمپکس کے کوالیفائنگ راؤنڈ کا درجہ واپس لے لیا گیا ہے۔

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ میزبان ملک کی جانب سے سیاسی مداخلت اور امتیازی سلوک روا رکھتے ہوئے ایتھلیٹس کو ویزا کی فراہمی سے انکار اولمپکس کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ آخری لمحات پر کی گئی کوششوں اور بھارتی حکام سے مذاکرات کے باوجود پاکستانی وفد کے بھارت داخلے کی اجازت کے حوالے سے کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور زلمی کے غیر ملکی کھلاڑی پاکستانی کھانوں کے دیوانے نکلے

انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا کہ اس کے نتیجے میں کمیٹی کے ایگزیکٹو بورڈ نے بھارت کو مستقبل کے اولمپکس سمیت کھیلوں سے منسلک تمام ایونٹ کی میزبانی دینے کے حوالے سے بھارتی حکومت سے ہر قسم کی مشاورت ختم کردی ہے اور انہیں مستقبل میں کسی بھی ایونٹ کی میزبانی نہیں دی جائے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ کمیٹی نےدنیا کی تمام عالمی اسپورٹس فیڈریشنز سے درخواست کی ہے کہ جب تک بھارتی حکومت تحریری طور پر تمام ایتھلیٹس کو ایونٹ میں شرکت کی اجازت دینے کی ضمانت نہ دے، اس وقت تک وہ بھارت میں ایونٹس کا انعقاد نہ کریں یا انہیں مستقبل کے مقابلوں کی میزبانی نہ دیں۔

انڈین اولمپکس ایسوسی ایشن نے 2026 کے یوتھ اولمپکس کے لیے باقاعدہ روڈمیپ تیار کر کے جمع کرایا تھا جبکہ اس نے ایشین گیمز 2030 اور 2032 میں پہلی مرتبہ اولمپکس کی میزبانی کی خواہش بھی ظاہر کی تھی۔

انڈین اولمپک ایسوسی ایشن کے سیکریٹری راجیو مہتا نے اس صورتحال کو ملک کے تمام کھیلوں کے لیے بڑا دھچکا قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم حکومت سے مکمل رابطے میں ہیں اور پاکستانی شوٹرز کو ویزا دیے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: 4 کپتان بدلنے کے باوجود بھی کراچی کنگز کے حالات کیوں نہیں بدلے؟

یاد رہے کہ گزشتہ سال بھارت نے نئی دہلی میں ویمنز ورلڈ چیمپیئن شپ کے لیے کوسووو کی باکسر کو ویزا دینے سے انکار کردیا تھا کیونکہ بھارت کوسووو کو ایک آزاد ریاست تسلیم نہیں کیا۔

راجیو مہتا نے کہا کہ یہ سب کچھ ہونا بدقسمتی ہے، میں نے گزشتہ رات انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے حکام سے بات کی جس سے مجھے اندازہ ہوا کہ ہماری مشکلات میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، ہم اس بحران کے حوالے سے حکومت سے بات کر کے کوئی راہ تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔

آئندہ سال ٹوکیو میں ہونے والے اولمپکس مقابلوں کے لیے شوٹنگ مقابلوں میں دو جگہیں خالی ہیں اور ان جگہوں کو پر کرنے کے لیے نئی دہلی میں ہونے والے 25میٹر شوٹنگ ایونٹ میں پاکستانی شوٹرز کو شرکت کرنا تھی۔

اس ایونٹ کے منعقد ہونے کے باوجود اب بھی ایتھلیٹس اولمپکس کے لیے کوالیفائی کرسکتے ہیں کیونکہ بھارت کی میزبانی میں ہونے والے ایونٹ سے اولمپکس کوالیفکیشن کا درجہ چھین لیا گیا ہے۔


تبصرے (1) بند ہیں

یمین الاسلام زبیری Feb 22, 2019 11:25pm
یقیناً کھیل سیاست سے الگ رہنے چاہیے ہیں۔ کھیل ہی کا میدان تو ہے جہاں ہم انصاف ہوتا دیکھتے ہیں۔ یہی میدان ہے جہاں ہم حق دار کو اور اہل کو مسند پر بیٹھا دیکھتے ہیں۔ کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہیے۔