بھارت ہمیں مرعوب کرنے کا خیال ذہن سے نکال دے، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 27 فروری 2019
شاہ محمود قریشی کے مطابق بھارتی حکومت جنگی جنون کو بند کریں — فوٹو : ڈان نیوز
شاہ محمود قریشی کے مطابق بھارتی حکومت جنگی جنون کو بند کریں — فوٹو : ڈان نیوز

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مرعوب کرنے یا دباؤ میں لانے کا خیال ذہن سے نکال دے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن ملک ہے، پاکستان امن کا خواہاں ہے لیکن یہ واضح پیغام دینا چاہتا ہوں کہ بھارت جو جنگی جنون پیدا کررہا ہے اسے فی الفور بند کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ قوم اب ایک مٹھی کی طرح اکھٹی ہوگئی ہے، پاکستان کی افواج، سیاسی قیادت، سیاسی جماعتیں، پاکستان کا بچہ بچہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی جدوجہد میں ان کے ساتھ کھڑا ہے، بھارت میلی آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی جرات نہ کرے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں خوف و ہراس قائم ہے، کشمیریوں کو گرفتار کیا جارہا ہے اور ان کی املاک کو جلایا جارہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے حریت قیادت کو نکالا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: شاہ محمود قریشی، سشما سوراج کی ابو ظہبی میں ملاقات متوقع

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی سابق وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی بھی کہہ رہی ہیں کہ آپ لوگوں کو قید کرسکتے ہیں لیکن نظریات اور سوچ کو قید نہیں کرسکتے اور یہی پیغام ہر کشمیری مرد عورت دے رہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میر واعظ عمر فاروق کہہ رہے ہیں کہ آپ بربریت بڑھاتے چلے جائیں لیکن اس سے زمینی حقائق تبدیل نہیں ہوں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جو نئی نسل ہے اس میں ایک حریت کی کیفیت جاگ اٹھی ہے اور وہ دبنے والی نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سیاست کے لیے اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حکومت اپنے سیاسی مقاصد کے لیے جو جنگی جنون پیدا کررہی ہے اسے فی الفور بند کرے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ بھارت میں جو دانشور ہیں، جو معقول سوچ رکھنے والے لوگ ہیں انہیں حکومت وقت کو پیغام دینا چاہیے کہ بھارتی حکومت تدبر سے کام لے۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے ساتھ کشیدگی، دفتر خارجہ میں کرائسز منیجمنٹ سیل قائم

انہوں نے کہا کہ بھارتی حکومت اس قسم کی سیاست کی خاطر پورے خطے کے امن اور سیکیورٹی کو داؤ پر نہ لگائے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ایک وکیل پر حملہ کیا گیا، اتنے میں ایک صحافی جبران نذیر کو پیٹا گیا کہ اس کا تعلق کشمیر سے ہے، دکانوں پر حملے کیے جارہے ہیں کہ اس کے بورڈ کے اوپر کراچی لکھا ہوا ہے، یہ جنونی کیفیت ہے اسے فی الفور بند ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیدی شاکر اللہ، جو جے پور جیل میں اپنی سزا کاٹ رہا تھا، پر قیدیوں نے حملہ کرکے شہید کردیا، پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں خبریں مل رہی ہیں کہ بھارت کی 10 ریاستوں میں کشمیریوں پر حملے کیے جارہے ہیں اور بھارتی حکومت خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کی سپریم کورٹ کو مداخلت کرنا پڑا اور چیف سیکریٹریز کو یہ پیغام دینا پڑا کہ وہ لوگوں کی جان اور مال کی حفاظت کریں۔

وزیر خارجہ کی سابق سفارتکاروں سے اہم ملاقات

— فوٹو: ٹوئٹر
— فوٹو: ٹوئٹر

اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ کشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال اور بھارت کے جارحانہ عزائم کے پیش نظر سابق خارجہ سیکریٹریز اور سفارتکاروں سے مشاورت کی گئی۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی جانب سے کیے گئے ٹوئٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سابق سفارت کاروں سے مشاورت کا مقصد ان کے وسیع تجربات سے فائدہ اٹھاتے ہوئے، موجودہ صورتحال میں ایک جامع اور مربوط لائحہ عمل مرتب کرنا تھا۔

اجلاس کے بعد وزیر خارجہ نے کہا کہ خارجہ سیکریٹریز کے ساتھ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت متعدد اہم خارجہ امور پر مشاورت فائدہ مند رہی۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ مشاورت کا یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں