منڈی بہاالدین: 17 سالہ لڑکے کا ریپ اور فلم بنانے پر ملزم کے خلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 12 مارچ 2019
ملزمان نے ویڈیو جاری کرنے کی دھمکی دے کر کئی مرتبہ لڑکے اور اہلخانہ سے تاوان بھی وصول کیا ہے — فائل فوٹو/ڈان اخبار
ملزمان نے ویڈیو جاری کرنے کی دھمکی دے کر کئی مرتبہ لڑکے اور اہلخانہ سے تاوان بھی وصول کیا ہے — فائل فوٹو/ڈان اخبار

منڈی بہاالدین پولیس نے 17 سالہ لڑکے کا ریپ اور واقعے کی فلم بنانے کے الزام میں گروہ کے خلاف فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کرلی۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق واقعہ گزشتہ سال فروری کے مہینے میں پیش آیا تھا تاہم لڑکے یا اس کے اہل خانہ نے ملزمان کی جانب سے ویڈیو سوشل میڈیا پر ڈالے جانے کی دھمکی کے پیش نظر رپورٹ درج نہیں کرائی گئی تھی۔

ایف آئی آر کے مطابق مرکزی ملزم اور اس کے ساتھیوں نے نوجوان بچے کو زبردستی منڈی بہاالدین کے صحرائی علاقے کوٹ بلوچ میں لے کر گئے جہاں اسے ریپ کا نشانہ بنایا اور واقعے کی فلم بھی بنائی تھی۔

مزید پڑھیں: ایوارڈ یافتہ فلم ڈائریکٹر پر کم عمر لڑکوں کے ریپ کا الزام

بچے کی تلاش میں مصروف اس کے والد اور رشتہ داروں نے جب اس کی چیخ و پکار کی آواز سنی تو وہ جائے وقوع پر پہنچے تاہم ملزمان لوگوں کو آتا دیکھ کر موقع سے فرار ہوگئے۔

مذکورہ لڑکا اور اس کے اہلخانہ نے ’علاقے میں اپنی عزت کو برقرار رکھنے کے لیے‘ واقعے پر خاموش رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

ایف آئی آر کے مطابق گروہ نے متعدد بار متاثرین سے ویڈیو جاری کرنے کی دھمکی دیتے ہوئے تاوان بھی وصول کیا ہے۔

تاہم گزشتہ ہفتے گروہ نے سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کردی تھی اور اس کے وائرل ہونے کی وجہ سے علاقے کے کئی لوگوں نے یہ ویڈیو دیکھ لی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کلفٹن کے ساحل پر جوڑے سے پولیس اہلکاروں کی بدتمیزی

ملزمان کے خلاف پاکستان پینل کوڈ کے دفعہ 292 اے، 377 اور 367 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

دفعہ 292 اے بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنائے جانے کے معاملات، 377 میں غیر فطری جرائم جبکہ 367 کسی بھی شخص کو نقصان پہنچانے کی نیت سے اغوا کرنے کے معاملات کے حوالے سے ہیں۔

تاحال کیس میں کوئی گرفتاری سامنے نہیں آئی ہے تاہم ضلعی پولیس افسر کا کہنا تھا کہ پولیس ملزمان کو تلاش کر رہی ہے اور انہیں ڈھونڈنے کے بعد قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں