بھارت: ’ڈگری برائے سیکس‘ کے الزام میں گرفتار پروفیسر کو ضمانت مل گئی

اپ ڈیٹ 13 مارچ 2019
نرمالا دیوی پر سینیئر حکام کو خوش کرنے کے لیے طالبات کو بھیجنے کا الزام ہے — فوٹو بشکریہ: دی ہندو
نرمالا دیوی پر سینیئر حکام کو خوش کرنے کے لیے طالبات کو بھیجنے کا الزام ہے — فوٹو بشکریہ: دی ہندو

مدراس ہائی کورٹ نے سیکس اسکینڈل کیس میں 11 ماہ سے قید خاتون کالج ٹیچر کی مشروط ضمانت منظور کرلی۔

بھارتی نشریاتی ادارے این ڈی ٹی کی رپورٹ کے مطابق ہائی کورٹ کے جسٹس این کیرو باکارن اور ایس ایس سندر پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے مدورائی کامراج یونیورسٹی (ایم کے یو) کے سینئر حکام کو خوش کرنے کے لیے طالبات کو بھیجنے کے الزام میں پروفیسر نرمالا دیوی کی مشروط ضمانت منظور کی۔

سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ انہیں اس ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: ادھار کی رقم واپس نہ کرنے پر لڑکی کا ’ریپ‘

مشروط ضمانت میں ججز نے نرمالا دیوی پر کسی بھی میڈیا کو انٹرویو دینے پر پابندی عائد کی اور ہدایت دی کہ وہ کیس کی تحقیقات میں پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کریں گی۔

قبل ازیں ان کی ضمانت کی درخواست کو ذیلی عدالت سمیت ہائی کورٹ نے بھی مسترد کیا تھی۔

خیال رہے کہ نرمالا دیوی دیوانگا آرٹس کالج جو ایم کے یو کالج سے الحاق شدہ ہے میں اسسٹنٹ پروفیسر تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: لڑکے کا ’ریپ‘ کرنے پر کیون اسپیسی پر 5 سال قید کی تلوار لٹکنے لگی

گزشتہ سال ان کی طالبہ کے ساتھ ایک آڈیو کلپ وائرل ہونے کے بعد 16 اپریل کو کالج اور خواتین کے فورم کی جانب سے موصول ہونے والی شکایات پر گرفتار کیا گیا تھا۔

آڈیو کلپ میں انہیں طالبات کو 85 فیصد مارکس اور پیسوں کے لیے حکام کے ساتھ ’ایڈجسٹ‘ کرنے کا کہتے سنا گیا تھا۔

کالج انتظامیہ نے ان کی گرفتاری سے قبل ہی انکوائری کے بعد انہیں برطرف کردیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں