کراچی ایئرپورٹ پر اوبر اور کریم کا داخلہ ممنوع!

21 مارچ 2019
کراچی ایئرپورٹ پر انتباہی بورڈ آویزاں کرنے کے بعد ہٹا دیا گیا—فوٹو: فیس بک
کراچی ایئرپورٹ پر انتباہی بورڈ آویزاں کرنے کے بعد ہٹا دیا گیا—فوٹو: فیس بک

کراچی: سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے آن لائن سفری سہولیات فراہم کرنے والی کمپنیز کریم اور اوبر کو جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی حدود میں سروس فراہم کرنے سے منع کردیا، تاہم ساتھ ہی اس بات کو تسلیم کیا کہ اتھارٹی ان کمپنیوں کی گاڑیوں کے داخلے پر مکمل طور پر نہیں روک سکتی۔

سی اے اے کی جانب سے دونوں کمپنیوں کو کہا گیا ہے کہ وہ اس وقت تک کراچی ایئرپورٹ کے دائرہ کار میں اپنی سروس منسوخ رکھیں جب تک وہ قانونی تقاضوں کو پورا نہیں کرتیں۔

اس حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جوائنٹ ڈائریکٹر پبلک ریلیشن مشتبہ بیگ نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے دونوں کمپنیوں کو اس بارے میں خط لکھا ہے کہ وہ سندھ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے پاس خود کو رجسٹرڈ نہیں کرواتے ان کا ایئرپورٹ کے حدود میں داخلہ منع ہے۔

مزید پڑھیں: اوبر کمپنی، کریم کی خریدار؟

انہوں نے بتایا کہ سندھ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کی جانب سے سی اے اے کو خط میں کہا گیا تھا کہ وہ ایئرپورٹ کی حدود میں کریم اور اوبر کو آپریشن کی اجازت نہیں دیں کیونکہ یہ کمپنیاں قانونی تقاضوں پر پورا نہیں اترتیں۔

ترجمان سی اے اے نے مزید بتایا کہ سندھ ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے بعد ڈی آئی جی ٹریک نے بھی سی اے اے سے کہا کہ وہ ٹرانسپورٹ اتھارٹی کے خط پر عمل کریں اور کمپنیوں کو داخلے سے منع کریں، جس پر ہم نے کمپنیوں کو خط لکھا تھا۔

تاہم ایک سوال کے جواب میں انہوں نے اس بات کو تسلیم کیا کہ سول ایوی ایشن تکنیکی طور پر دونوں کمپنیوں کی گاڑیوں کے داخلے کو ایئرپورٹ میں نہیں روک سکتی۔

ایئرپورٹ پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے لگایا گیا بورڈ—فوٹو: سوشل میڈیا
ایئرپورٹ پر سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے لگایا گیا بورڈ—فوٹو: سوشل میڈیا

مشتبہ بیگ نے بتایا کہ اوبر اور کریم کی گاڑیوں کے داخلے پر مکمل پابندی اس لیے نہیں لگائی جاسکتی کیونکہ یہ نجی گاڑیاں ہوتی ہیں اور انتظامیہ ہر گاڑی کو روک کر ان کی تصدیق نہیں کرسکتی، اس سے مسافروں کو سخت پریشانی کا سامنا ہوگا۔

اپنی گفتگو کے دوران ان کا کہنا تھا کہ یہ کمپنیاں آن لائن پلیٹ فارم پر کام کرتی ہیں اور سول ایوی ایشن ان کو براہ راست داخلے سے نہیں روک سکتی، اسی لیے دونوں کمپنیوں کے حکام کو خط لکھ کر آگاہ کیا ہے کہ ایئرپورٹ کی حدود میں ان کا داخلہ ممنوع ہے۔

واضح رہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے ایئرپورٹ کی حدود میں ایک انتباہی بورڈ بھی آویزاں کیا گیا تھا جس پر لکھا تھا کہ اوبر اور کریم کی گاڑیوں کا ایئرپورٹ سے مسافروں کا پک اپ اور کار پارکنگ میں داخلہ ممنوع ہے، خلاف وزری کی صورت میں سخت قانونی کارروائی کی جائے گی اور گاڑی ضبط کرلی جائے گی۔

دوران گفتگو جب مشتبہ بیگ سے اس انتباہی بورڈ کے بارے میں پوچھا تو ان کا کہنا تھا کہ اس بورڈ کو ہٹا دیا گیا ہے کیونکہ اس سے طریقہ کار وضع نہیں ہوتا۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی اس انتباہی بورڈ کے بغیر بھی اتنا عمل کیا جاسکتا ہے، جتنا اس سے ممکن ہے، تاہم انہوں نے اس بات کو تسلیم کرنے سے انکار کردیا کہ یہ بورڈ بغیر کسی طریقہ کار کے لگایا گیا تھا۔

سول ایوی ایشن کی جانب سے بورڈ سے انتباہ ہٹا دیا گیا—فوٹو: سوشل میڈیا
سول ایوی ایشن کی جانب سے بورڈ سے انتباہ ہٹا دیا گیا—فوٹو: سوشل میڈیا

ادھر اس سارے معاملے پر جب آن لائن ٹرانسپورٹ کمپنی کریم سے بات کی گئی تو ان کا کہنا تھا کہ 26 فروری کو سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے خط لکھا گیا تھا اور ایک بورڈ آویزاں کیا گیا تھا لیکن بعد ازاں اس بورڈ سے انتباہ کو ہٹا دیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اوبر بمقابلہ کریم : کونسی سروس زیادہ بہتر؟

ترجمان مدیحہ جاوید کا کہنا تھا کہ ہم حکومت اور اداروں کے ساتھ کسی قسم کا ٹکراؤ نہیں چاہیں گے، ہماری انتظامیہ کے ساتھ بات چیت جاری ہے۔

کریم کی جانب سے ایئرپورٹ کی حدود میں سروس کی معطلی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ کریم کے منیجنگ ڈائریکٹر اور وزیر ٹرانسپورٹ سندھ اویس قادر شاہ کے درمیان ملاقات ہوئی ہے اور معاملات حل کیے جارہے ہیں تاہم ہماری طرف سے فی الحال ایئرپورٹ کی حدود میں کوئی پابندی نہیں لگائی گئی۔

اس حوالے سے آن لائن ٹرانسپورٹ سروس اوبر بھی سندھ ٹرانسپورٹ اتھارٹی اور دیگر حکام سے رابطوں میں ہے اور مسئلے کو حل کرنے کے لیے پرامید ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (5) بند ہیں

SyedShahidAli Mar 21, 2019 08:25pm
On air port the radio cab is taking very high rent rate and this is group of peoples including air port authority who exploiting the passenger due to this the are not allowing Ober careem on Airport.
Mazhar shaikh Mar 22, 2019 03:05pm
بحریہ ٹائون سے 460 ارب کی وصولی میں سپریم کورٹ کا عمل دخل ھے جب کہ یہ کام سندہ حکومت کا تھا۔ سوال یہ ھے کہ سندہ حکومت کے حکام جن کی مجرمانہ غفلت پائی گئی ھے ان کو سزا کیوں نہیں دی گئی! پ پ چیئرمین آصف زرداری کسی بہی پارٹی قیادت ، الیکشن اور سرکاری عہدہ کے لئے عمر بھر نا اھل ھونا چاھئے ساتھ ھی اس وقت کے چیف منسٹر، وزیر بلدیات، MD ملیر ڈولپمینٹ، ڈائریکٹر MDA بہی نوکری سے برخواست ھونے چاھئے۔
Shoaib Mar 22, 2019 03:19pm
@SyedShahidAli
Adnan Mazher Khan Mar 22, 2019 09:38pm
We should not be deprived of a cheap transport option. What is the motive behind banning Uber and Careem. Just to mint money, which the Sindh goverment has been unable to do, so far.
Taimur Ali Mar 22, 2019 11:16pm
My challenge is that I do not know Karachi well at all and I speak Urdu with a rather non-native accent. So when I land at the airport I usually put the address on Uber and the Uber driver just takes me to my destination. Money never exchanges hands as transaction is done through credit card on the Uber App. While whole time my company/colleagues can track my location. Now with regular Airport Taxis I struggle to explain where I need to go as they do not understand addresses. I have to tell them landmarks and near which plaza etc. So now I am booking expensive pick up services and paying upwards of Rs. 30000 to go from Airport to my destination. Clearly as a businessman who is trying to invest money in my parent's homeland I am struggling with all of this non sense.