چین کے کیمیائی پلانٹ میں دھماکا، 47 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2019
کیمیائی دھماکے کے نتیجے میں پلانٹ سے آگ اور دھوئیںٍ کے بادل نکلتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں— فوٹو: اے ایف پی
کیمیائی دھماکے کے نتیجے میں پلانٹ سے آگ اور دھوئیںٍ کے بادل نکلتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں— فوٹو: اے ایف پی

مشرقی چین میں کیمیکل پلانٹ میں بڑے دھماکے کے نتیجے میں کم از کم 47افراد ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہو گئے۔

حکومت نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ین چینگ کے صنعتی علاقے میں جمعرات کی دوپہر ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے 600 سے زائد افراد کو ہسپتالوں میں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

مزید پڑھیں: چین: کیمکل پلانٹ میں دھماکا، 8 افراد ہلاک

ابتدائی طور پر بتایا گیا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور 30 زخمی ہوئے ہیں لیکن بعدازاں 47 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی گئی۔

خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق زخمی ہونے والے 600 سے زائد افراد میں سے کم از کم 90 کی حالت نازک ہے۔

یہ دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس سے زلزلے کا گمان ہوا اور اس نے قریبی عمارتوں کو ہلا کر رکھ دیا اور کئی کلو میتر دور تک عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

60سالہ مقامی خاتون ژیانگ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں ایک دن ہم سب ختم ہو جائیں گے اور وہ کافی عرصے قبل ہی علاقے میں آلودگی اور حفاظت سے متعلق اپنے تحفظات کا اظہار کر چکی ہیں۔

حکام کے مطابق واقعے کے بعد سیکڑوں ریسکیو اہلکاروں کو طلب کر لیا گیا جنہوں نے موقع پر موجود 3 ہزار سے زائد افراد کو محفوظ مقامات تک پہنچایا۔

یہ بھی پڑھیں: چین میں خوفناک دھماکا،44 ہلاک، 300 زخمی

دھماکے کے بعد تین کیمیکل ٹینکس اور دیگر پانچ علاقوں میں آگ لگ گئی تھی جسے فائر فائٹرز نے رات بھر کی جدوجہد کے بعد بجھا دیا ہے ۔

حکام حادثے کی وجہ جاننے کے لیے تحقیقات کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں بڑی تعداد میں افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔

جس کیمیلکل پلانٹ میں دھماکا ہوا وہ تیان جیائی کمیکل کی ہے جو 2007 میں قائم ہوئی تھی۔

آفیشلز کے مطابق یہ کمپنی آتش گیر مواد کی حامل خام مال پیدا کرتی ہے۔

دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ 4 کلومیٹر دور تک گھروں کی کھڑکیاں ٹوٹ گئیں اور دروازوں میں دراڑیں پڑگئیں جبکہ کچھ لوگوں زلزلے کے خوف سے اپنے گھروں سے باہر آ گئے۔

صنعتوں اور کارخانوں میں حادثوں کے سلسلے میں چین کا شمار دنیا کے بدترین ممالک میں ہوتا ہے جہاں اکثر صنعتوں میں اس طرح کے جان لیوا واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔

2015 میں ساحلی شہر تیانجن میں ہونے والے کیمیائی دھماکوں کے نتیجے میں کم از کم 165افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے جبکہ رپورٹس کے مطابق اس سے چین کو ایک ارب ڈالر کا نقصان ہوا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں