چین میں خوفناک دھماکا،44 ہلاک، 300 زخمی

اپ ڈیٹ 13 اگست 2015
دھماکوں کے بعد کے نقصانات کا اندازہ لگاا جا رہا ہے ... فوٹو: اے پی
دھماکوں کے بعد کے نقصانات کا اندازہ لگاا جا رہا ہے ... فوٹو: اے پی

بیجنگ: شمالی چین کے ساحلی شہر تیان جن کے ایک ویئر ہاؤس میں بڑی تعداد میں موجود دھماکا خیز مواد پھٹنے سے کم از کم 44 افراد ہلاک جبکہ 300 زخمی ہو گئے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں 12 فائر فائیٹر بھی شامل ہیں.

بیجنگ نیوز نے اپنی ویب سائٹ پر بتایا کہ 400 سے300 زخمیوں کو شہر کے مختلف ہسپتالوں میں لایا گیا۔

بیجنگ نیوز کے مطابق، انتہائی زور دار دھماکے کی وجہ سے علاقے میں موجود عمارتوں کے دروازے اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔

سرکاری نیوز ایجنسی ژن ہوا کی  جاری تصویر میں دھماکے کے بعد آگ کے شعلے اور دھواں آٹھتا ہوا نظر آرہا ہے—۔فوٹو/ اے پی
سرکاری نیوز ایجنسی ژن ہوا کی جاری تصویر میں دھماکے کے بعد آگ کے شعلے اور دھواں آٹھتا ہوا نظر آرہا ہے—۔فوٹو/ اے پی

پولیس نے بتایا کہ پہلا دھماکا ایک ویئر ہاؤس میں رکھے لاجسٹک کمپنی کے کنٹینر میں موجود خطرناک مواد میں ہوا۔

سرکاری نیوز ایجنسی ژن ہوا نے بتایا کہ پہلے زور دار دھماکے کے بعد اطراف میں دوسرے دھماکے شروع ہو گئے۔

قومی زلزلہ بیورو نے بدھ کی رات دو بڑے دھماکے رپورٹ کیے،جن میں پہلے دھماکے کی شدت 3 ٹن TNT جبکہ دوسرے کی 21 ٹن کے برابر تھی۔

جائے دھماکے سے کچھ کلومیٹر دور رہنے والی ایک خاتون نے ٹیلی فون پر بتایا ’مجھے لگا جیسے کوئی زلزلہ آ گیا ہو۔ میں ننگے پاؤں باہر بھاگی تو مجھے معلوم ہوا کہ یہ ایک دھماکا تھا‘۔

’آسمان میں آگ کا ایک بہت بڑا بگولہ اور گہرے بادل تھے، جسے بہت دور سے دیکھا جا سکتا تھا‘۔

چین کی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ویبو پر پوسٹ ہونے والی وڈیوز میں دونوں دھماکوں اور آسمان پر بہت بڑا آگ کا بگولہ دیکھا جا سکتا ہے۔

ژن ہوا کے مطابق، زور دھماکے سے پیدا ہونے والی شاک ویویز کئی کلومیٹر دور تک محسوس کی گئیں۔

ریاستی ٹی وی چینل سی سی ٹی وی نے بتایا کہ بھڑکنے والی آگ پر قابو پانے کیلئے فائر فائٹرز کی چھ بٹالینز مصروف ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں