کیلیفورنیا میں شرپسندوں کی مسجد کو آگ لگانے کی کوشش

اپ ڈیٹ 25 مارچ 2019
واقعے کی تحقیقات جاری ہیں — فوٹو: اے پی
واقعے کی تحقیقات جاری ہیں — فوٹو: اے پی

امریکا کی ریاست کیلی فورنیا میں شرپسندوں کی جانب سے ایک مسجد میں آگ لگانے کی کوشش کے واقعے پر تحقیقات کے دوران مسجد کی پارکنگ میں نیوزی لینڈ کی 2 مساجد پر ہونے والے حملے کا حوالہ سامنے آیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق صبح سویرے 3 بجکر 15 منٹ پر کیلی فورنیا کے علاقے سین ڈیاگو میں قائم اسلامک سینٹر آف اسیسکون ڈیڈو میں پولیس اور فائر فائٹرز کو طلب کیا گیا۔

مسجد میں موجود نمازیوں کو دھواں نظر آیا جس کے بعد انہوں نے مسجد کی دیوار کے ساتھ لگائی گئی آگ کو مزید بھڑکنے اور فائر فائٹرز کے پہنچنے سے قبل ہی اپنی مدد آپ کے تحت بجھا دیا۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ: مساجد میں دہشتگردی، حملہ آور کی سفاکیت کا مکمل احوال

تاہم پولیس کی تحقیقات کے دوران مسجد کی پارکنگ میں انہیں تازہ وال چاکنگ نظر آئی جس میں 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ہونے والے حملے کا حوالہ دیا گیا تھا۔

خیال رہے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں دہشت گرد نے فائرنگ کرکے 50 افراد کو شہید اور دیگر کو شدید زخمی کردیا تھا۔

دہشت گرد نے حملے سے قبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر نفرت آمیز منشور بھی پیش کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ: دہشت گرد کی بندوق پر درج عبارات کا مطلب کیا ہے؟

واضح رہے کہ وال چاکنگ میں استعمال کیے گئے الفاظ کو پولیس کی جانب سے جاری نہیں کیا گیا ہے۔

مسجد میں پولیس کی تحقیقات جاری ہونے کے باعث نمازِ فجر ادا نہیں کی گئی۔

ایسکون ڈیڈو کے پولیس لیفٹننٹ کے مطابق آگ لگانے کے لیے کیمیکل کا استعمال کیا گیا تھا۔

مسجد کو آگ لگانے کی کوشش کرنے والے ملزمان کے حوالے سے اب تک کوئی علم نہیں ہوسکا ہے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کو امن کے نوبل انعام کیلئے نامزد کرنے کی مہم کا آغاز

مقامی پولیس کے ہمراہ ایف بی آئی کے ایجنٹ اور بیورو آف الکوحول، ٹوبیکو، فائر آرمز اینڈ ایکسپلوزوز نفرت آمیز جرائم اور آتشزدگی کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ایسکون ڈیڈو کی اسلامی برادری کے ترجمان یوسف ملر کا کہنا تھا کہ ایسکون ڈیڈو کی اسلامی برادری کو چوکنا رہنا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ ’اس وقت ہر کسی کو خطرہ ہے، جب انہوں نے واقعے کو نیوزی لینڈ واقعے سے جوڑا ہے تو اس سے ہمارے خطرات مزید بڑھ گئے ہیں کہ آگے کچھ بھی ہوسکتا ہے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں