پاکپتن: چھوٹا جہاز بنانے والے نوجوان کے خلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 02 اپريل 2019
پولیس نے فیاض کی بنائی ہوئی مشین کو ٹریکٹر ٹرالی میں ڈال کر تھانے پہنچایا—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی
پولیس نے فیاض کی بنائی ہوئی مشین کو ٹریکٹر ٹرالی میں ڈال کر تھانے پہنچایا—فوٹو: ڈان نیوز ٹی وی

پاکپتن: اپنی مدد آپ اڑنے والا چھوٹا جہاز تیار کرنے والے نوجوان فیاض کے خلاف اے ایس آئی کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق جہاز بغیر پرمٹ کے بنایا گیا اور اس کے لیے حکومتی اجازت نامہ بھی نہیں لیا گیا۔

مقدمے میں الزام عائد کیا گیا کہ نوجوان نے جہاز پر خطرناک کرتب بھی دکھائے اور جب پولیس پہنچی تو جہاز لینڈ کررہا تھا۔

دوسری جانب مذکورہ شخص کے اہلِ خانہ کا کہنا ہے کہ فیاض کو چھوٹا جہاز کی تیاری میں ایک سال لگا، جس کے لیے اس نے نہ صرف اپنی زمین فروخت کی بلکہ نجی بینک سے قرض بھی لیا۔

یہ بھی دیکھیں: سائیکل پر موٹر نصب کرنے کا انوکھا کارنامہ

اس حوالے سے ڈان نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے فیاض نے بتایا کہ اس کا تعلق ایک غریب گھرانے سے ہےوہ میٹرک میں زیرِ تعلیم تھا لیکن والد کی بیماری اور بعدازاں وفات کے بعد اپنی تعلیم جاری نہ رکھ سکا۔

فیاض کا کہنا تھا کہ وہ بچپن سے ہی ائیر فورس میں جانا چاہتا تھا لیکن حالات کی وجہ سے وہ اپنا شوق پورا نہ کرسکا۔

گرفتار شخص نے ڈان نیوز کو اپنے ذرائع آمدن سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ رات کے وقت ایک پرائیویٹ یونیورسٹی میں چوکیدار کی ڈیوٹی کرتا ہے اور دن کے وقت پاپ کارن فروخت کر کے روزی روٹی کماتا۔

مذکورہ شخص کا کہنا تھا کہ میں نے محنت کر کے ہیلی کاپٹر تیار کیا اور اسے چلانے کا تجربہ کیا جو اڑا لیکن انجن چھوٹا ہونے کی وجہ سے نیچے بیٹھ گیا۔

مزید پڑھیں: پاکستانی طلبہ کا حیران کن کارنامہ

تاہم اس نے ہمت نہ ہاری اور بینک سے 50 ہزار روپے قرض لیکر فیصل آباد سے بڑا انجن خرید کر اسے تیار کیا لیکن اسے اڑانے کیلئے سڑک پر لایا تو پولیس نے گرفتار کرلیا۔

قبل ازیں ڈان اخبار کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ رنگ شاہ پولیس نے ایک نوجوان طالب علم کو حفاظتی حراست میں لے لیا جو اپنی بنائی ہوئی ایک اڑنے والی مشین کو چلانے کی کوشش کررہا تھا۔

پولیس نے فیاض نامی نوجوان کو عارف والا کے علاقے محمد نگر کے گاؤں 50/ای بی کے کھیتوں سے گرفتار کیا جہاں وہ اڑنے والی مشین کی آزمائش کررہا تھا۔

فیاض نے دعویٰ کیا کہ اس نے ورثے میں ملی ہوئی اپنی 4 کنال کی زمین فروخت کی جس سے ملنے والی رقم کو اس نے اڑنے والی مشین بنانے کے لیے استعمال کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی انجینئرز کی قابل فخر ایجاد

گزشتہ روز فیاض کھیتوں میں اپنے بنائے ہوئے جہاز کی آزمائش کرنے والا تھا، اس موقع پر گاؤں کے سیکڑوں لوگ بھی جمع ہوگئے تھے۔

تاہم جمع ہونے والے افراد میں سے کسی نے رنگ شاہ پولیس کو مطلع کردیا جس پر پولیس نے کھیتوں کا گھیراؤ کرتے ہوئے فیاض کو جہاز کے تجربے سے روک دیا۔

عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ پولیس نے فیاض کی بنائی ہوئی مشین کو ٹریکٹر ٹرالی میں ڈال کر تھانے پہنچایا اور فیاض کو بھی اپنے ہمراہ لے گئی۔

مزید پڑھیں: پاکستانی انجینئر کا تیار کردہ کم قیمت وینٹی لیٹر

رنگ شاہ پولیس اسٹیشن کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) نثار بھٹی نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ فیاض کو صرف حفاظتی نقطہ نظر سے حراست میں لیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نوجوان کی ناقابلِ بھروسہ تخلیق کو ضبط کرنے کا مقصد اس بات کو یقینی بنانا ہے کہ مشین کا تجربہ دیکھنے کے لیے آنے والے افراد کو اس سے کسی قسم کا نقصان نہ پہنچے۔

ایس ایچ او نے بتایا کہ انہوں نے ماہرین کو بلا لیا ہے جو جہاز کا مکمل کا جائزہ لیں گے کہ وہ آخر ہے کیا ہے۔

تبصرے (2) بند ہیں

sabanita Apr 01, 2019 04:07pm
اگر اس بچے میں ایکسٹرا ٹیلنٹ ہے تو اس بچے کی گورنمنٹ کی طرف سے حوصلہ افزائی کرنی چاہئیے اور اس باقاعدہ کسی اچھے ادارے سے منسلک کر کے. اسے باقاعدہ تعلیم و تربیت کی جائے. ورنہ اس طرح کے ٹیلنٹڈ لوگوں کی قابلیت زایع ہو سکتی ہے.
یمین الاسلام زبیری Apr 01, 2019 09:46pm
اس بچے نے اگر واقعی ہوائی جہاز بنا لیا ہے اور ماہرین اس کے کام سے مطمئین نہیں بھی ہیں تو بھی اس کی پزیرائی ہونی چاہیے۔ موجد صدیوں میں پیدا ہوتے ہیں۔ اس کی تربیت اور اس کے لیے وسائل کی فراہمی کا پورا اتظام ہونا چاہیے۔ ریاست کو چاہیے کہ اس کے معاشی مسائل حل کرے تاکہ یہ اپنی پوری توجہ تحقیق و تجربے پر لگا سکے۔