اب بھی وزیر اعظم عمران خان کا ہی دفاع کریں گے، فواد چوہدری

فواد چوہدری کے مطابق ہمیشہ کہا کابینہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے — فائل فوٹو/ ڈان نیوز
فواد چوہدری کے مطابق ہمیشہ کہا کابینہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے — فائل فوٹو/ ڈان نیوز

وزیر اطلاعات و نشریات کا قلمدان واپس لیے جانے کے بعد وفاقی وزیر سائنس اور ٹیکنالوجی چوہدری فواد نے کہا ہے کہ اب بھی وزیر اعظم عمران خان کا ہی کھل کر دفاع کریں گے اور ہمیشہ کہا کابینہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے۔

سماجی روابط کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ خاندان سو سال سے سیاست میں ہیں جبکہ بڑے بڑے عہدے آئے اور گئے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اب بھی وزیراعظم کو کہا تھا کہ میں بطور رکن قومی اسمبلی زیادہ بہتر پرفارم کر سکتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ فیصلہ وزیراعظم کا ہے کہ مجھے سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت چلانی ہے'۔

خیال رہے کہ 2 روز قبل وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے استعفیٰ دے دیا تھا، جس کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے اپنی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں کی تھیں۔

مزید پڑھیں: اسد عمر کا استعفیٰ منظور، حفیظ شیخ مشیر خزانہ تعینات، نوٹیفکیشن جاری

اسد عمر نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کابینہ میں ردوبدل کے نتیجے میں چاہتے ہیں کہ میں وزارت خزانہ کی جگہ توانائی کا قلمدان سنبھال لوں لیکن میں نے فیصلہ کیا ہے کہ میں کابینہ میں کوئی بھی عہدہ نہیں لوں گا۔

کابینہ میں بڑی تبدیلیوں کا ذکر کیا جائے تو فواد چوہدری، جنہوں نے 3 روز قبل ہی وفاقی کابینہ میں تبدیلیوں کی خبر کو مسترد کیا تھا، نے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی وزارت سنبھال لی، ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان، جنہوں نے 2018 کے انتخابات سے قبل ہی پیپلز پارٹی چھوڑ کر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی تھی، کو وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات تعینات کیا گیا۔

تحریک انصاف کی حکومت نے پہلی مرتبہ وفاقی وزیر داخلہ کا عہدہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز احمد شاہ کو دیا جنہوں نے ایک ماہ قبل ہی وزیر پارلیمانی امور کے عہدے پر حلف اٹھایا تھا۔

دریں اثنا شہریار آفریدی کو وزیر مملکت برائے فرنٹیئر ریجنز تعینات کیا، یہ عہدہ اس سے قبل علی امین گنڈا پور کے پاس تھا۔

کابینہ میں ایک اور بڑی تبدیلی وزیر پیٹرولیم اور قدرتی وسائل غلام سرور خان کی تھی جنہیں اب وزیر برائے ایوی ایشن ڈویژن دیا گیا ہے۔

اس سے قبل ڈویژن محمد میاں سومرو کے پاس تھا جو وزیر نجکاری بھی تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کیلئے فائدہ مند نہ ہونے والے وزرا کو تبدیل کردوں گا، عمران خان

ندیم بابر جو ٹاسک فورس برائے توانائی کے چیئرمین بھی ہیں، کو وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ڈویژن کا قلمدان دے دیا گیا۔

سابق وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اعظم سواتی کی کابینہ میں واپسی ہوئی ہے اور انہیں وفاقی وزیر پارلیمانی امور تعینات کیا گیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال اعظم سواتی پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے اپنے پڑوسی کی رہائی کے لیے اسلام آباد پولیس کے سربراہ کا تبادلہ کرانے میں سیاسی مداخلت استعمال کی تھی جس پر سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 29 اکتوبر کو نوٹس لیتے ہوئے آئی جی کے تبادلے کا نوٹیفکیشن معطل کردیا تھا۔

بعد ازاں سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران معاملے کی باقاعدہ تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا تاہم بعد میں ایسی خبریں سامنے آئی تھیں کہ متاثرہ خاندان اور وفاقی وزیر کے درمیان صلح ہوگئی۔

رواں سال 29 نومبر کو عدالتی حکم پر بنائی گئی جے آئی ٹی رپورٹ کو عدالت میں پیش کیا گیا تھا، جس میں اعظم سواتی کو قصوروار ٹھہرایا گیا تھا، جس کے بعد 6 دسمبر 2018 کو اعظم سواتی نے اپنی وزارت سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

بعد ازاں اس سے قبل آج صبح کابینہ ڈویژن کی جانب سے عمران خان کی کابینہ میں ہونے والی تبدیلیوں سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا گیا تھا جس میں وزیرِ خزانہ اسد عمر اور وزیرِ صحت عامر کیانی کی تبدیلی کا ذکر موجود نہیں تھا اور دونوں وزرا کے نام بدستور فہرست میں موجود تھے۔

مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ ارکان کی نئی فہرست جاری، اسد عمر اور عامر کیانی وزیر برقرار

بعد ازاں دونوں وزرا سے متعلق الگ الگ نوٹیفکیشن صدر مملکت کی منظوری کے بعد جاری کیے گئے، صدر مملکت نے عبدالحفیظ شیخ کو وفاقی وزیر کے ساتھ وزیر اعظم کے مشیر برائے خزانہ، ریونیو اور معاشی امور تعینات کرنے کی بھی منظوری دی۔

وزیر صحت عامر محمود کیانی جو حال ہی میں ادویات کی قیمتیں بڑھنے کی وجہ سے تنازع کا شکار تھے، کو بھی صدر کی منظوری سے ان کے عہدے سے برطرف کردیا گیا۔

صدر مملکت نے اعظم سواتی سے بطور وفاقی وزیر پارلیمانی امور حلف بھی لیا اور بعد ازاں حکومت نے اسد عمر کے استعفے کی منظوری، نئی تعیناتی اور برطرفی کے 3 نوٹیفکیشن جاری کردیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں