کھلونے آخر کس طرح بچوں کی تخلیقی صلاحتیں بڑھا سکتے ہیں؟

08 مئ 2019
کھلونوں کے ساتھ کھیلنے والے دونوں گروپس کے ہر بچے کا ایک گھنٹہ مشاہدہ کیا گیا جو اپنے طور پر کھلونوں سے کھیل رہا تھا— شٹراسٹاک
کھلونوں کے ساتھ کھیلنے والے دونوں گروپس کے ہر بچے کا ایک گھنٹہ مشاہدہ کیا گیا جو اپنے طور پر کھلونوں سے کھیل رہا تھا— شٹراسٹاک

بچوں والے گھروں میں یہ بات عام ہے کہ بہت سارے کھلونے اِدھر سے اُدھر بکھرے ہوئے ملیں گے، جن سے والدین اکثر پریشان دکھائی دیتے ہیں۔

اگر آپ کے بچوں کے پاس بہت سارے کھلونے ہیں تو آپ یہ کرسکتے ہیں کہ تمام کھلونوں کو سمیٹ کر الماری میں رکھ دیں اور بچوں کو ایک وقت میں چند کھلونے ہی دیجیے۔ پھر کچھ عرصے بعد الماری میں رکھے گئے کھلونوں کو باہر نکالیں اور جو باہر کھلونیں ہیں انہیں واپس اندر رکھ دیں، تاکہ بچے بور نہ ہوجائیں، اور اس عمل کو دہراتے رہیں۔

مزید پڑھیے: دوران حمل گریاں کھانا بچوں کی ذہانت بڑھائے، تحقیق

اس کے 2 بڑے فائدے ہیں۔ پہلا فائدہ یہ کہ اس طرح بچوں کو ہر بار نئے نئے کھلونوں کے ساتھ کھیلنے کا موقع مل جائے گا اور دوسرا فائدہ کچھ الگ ہے اور وہ یہ کہ اس طرح بچوں کو ذہنی و جسمانی طور پر بھی فائدہ پہنچتا ہے۔

یونیورسٹی آف ٹولیڈو کے محققین نے 18 سے 30 ماہ کی عمر کے 36 بچوں کا مشاہدہ کیا۔ بچوں کے 2 گروپس بنائے گئے۔ کھلونوں کے ساتھ کھیلنے والے دونوں گروپس کے ہر بچے کا ایک گھنٹے پر مشتمل 2 سیشنز میں مشاہدہ کیا گیا جو اپنے طور پر کھلونوں سے کھیل رہا تھا۔

بچوں کے ایک گروپ کو یونیورسٹی اور دوسرے گروپ کو گھر پر رکھا گیا۔ بچوں کے ایک گروپ کو کھیلنے کے لیے 16 کھلونے جبکہ دوسرے گروپ کو 4 کھلونے دیے گئے۔ محققین نے پایا کہ جس گروپ کو 4 کھلونے دیے گئے تھے اس کے بچوں نے نہ صرف کھلونوں کے ساتھ بھرپور طریقے اور مختلف انداز میں کھیلا بلکہ کم کھلونے ہونے کی وجہ سے انہیں چوٹ یا نقصان بھی کم ہوا۔

انہوں نے یہ نتیجہ اخذا کیا کہ بچوں کو اگر کم کھلونے فراہم کیے جائیں تو وہ ایک کھلونے سے طویل وقت تک کھیلنے میں مصروف رہتے ہیں۔ اسی طرح وہ نئی نئی چیزیں دریافت کرنے پر دھیان مرکوز کیے رکھتے ہیں اور ان میں زیادہ تخلیقی انداز میں کھیلنے کا رجحان بھی پیدا ہوتا ہے۔

— شٹراسٹاک
— شٹراسٹاک

اگر بات کی جائے 16 کھلونوں والے بچوں کے گروپ کی تو یہ پایا گیا کہ بچے ایک کو چھوڑ کر دوسرے کھلونے سے کھیلتے رہے۔ وہ ایک کھلونے سے کچھ کھیلتے تو دوسرا کھلونا ان کا دھیان اپنی طرف کھینچ لیتا۔ جبکہ 4 کھلونوں والے گروپ میں بچے ایک کھلونے کے ساتھ دیر تک کھیلتے رہے۔

مزید پڑھیے: بچوں کو جنک فوڈ سے دُور رکھنے کے چند طریقے

تحقیق کا خلاصہ کچھ اس طرح کیا جاسکتا ہے کہ ’نئی چیزوں کو دریافت کرنے کا عمل بچوں کے جسم کے دونوں حصوں (bilateral coordination) میں باہمی تعلق، چھوٹے مسلز میں تال میل (fine motor coordination) جیسی جسمانی صلاحیتوں کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ مسئلے کو حل کیسے کرنا ہے، سبب و اثر (کاز اینڈ افیکٹس) اور دیگر کاموں کو انجام دینے جیسی ذہنی صلاحیت میں اضافے کی وجہ بھی بنتا ہے۔

جن والدین کے بچوں کے پاس بہت سارے کھلونے ہیں تو انہیں چاہیے کہ جب کبھی وقت ملے تو بچوں کے لیے مختص کھلونے کم کردیں اور چند کھلونے رہنے دیجیے، جبکہ ہر کچھ عرصے بعد کھیلنے کے لیے معمول کے ساتھ کھلونے بدلتے رہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں