برکینا فاسو: چرچ پر حملے میں پادری سمیت 6 عبادت گزار ہلاک

12 مئ 2019
برکینا فاسو میں گزشتہ 5 ہفتوں میں چرچ پر حملے کا تیسرا واقعہ ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
برکینا فاسو میں گزشتہ 5 ہفتوں میں چرچ پر حملے کا تیسرا واقعہ ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

مغربی افریقی ملک برکینا فاسو میں مسلح افراد نے کیتھولک چرچ میں گھس کر پادری اور 6 عبادت گزاروں کو ہلاک کرنے کے بعد چرچ کو بھی آگ لگادی۔

خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق برکینا فاسو کے شمالی علاقے ڈابلو میں واقعہ صبح کے وقت پیش آیا۔

یہ بھی پڑھیں: برکینا فاسو: فوجی مرکز، فرانس کے سفارت خانے پر حملے، متعدد ہلاک

سیکیورٹی ذرائع اور مقامی حکام نے بتایا کہ ’مسلح افراد کیتھولک چرچ میں داخلے ہوئے اور مسیح عبادات گزاروں پر فائرنگ شروع کردی‘۔

واضح رہے کہ برکینا فاسو میں گزشتہ 5 ہفتوں میں چرچ پر حملے کا تیسرا واقعہ ہے۔

علاقے کے میر زونگو نے بتایا کہ ’ہلاک ہونے والوں میں پادری بھی شامل ہیں اور مذکورہ واقعہ مقامی وقت کے مطابق صبح 9 بجے پیش آیا‘۔

عالمی میڈیا کے مطابق مسلح افراد نے چرچ سے متصل دکانوں اور ایک سرکاری ہیلتھ سینٹر کو بھی آگ لگا دی۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ ’سیکیورٹی اداروں نے علاقے کو گھیرا میں لے کر چھان بین شروع کردی‘۔

مزیدپڑھیں: اقوام متحدہ کے 4 'پیس کیپرز' کا مالی میں قتل

خیال رہے کہ واقعہ ایسے وقت پر پیش آیا جب چند روز قبل فرانسیسی اسپیشل فورسز نے شمالی علاقے میں 4 فرانسیسی مغویوں کو آزاد کرانے کے لیے آپریشن کیا اور اس آپریشن میں دو اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔

اسپیشل فورسز کو مغویوں میں ایک امریکی اور ایک جنوبی کورین خاتون بھی ملی۔

گزشتہ برس مارچ میں برکینا فاسو کے دارالحکومت میں فرانس کے سفارت خانے اور کلچرل سینٹر سمیت ملک کے فوجی مرکز میں متعدد حملے کیے گئے تھے۔

مقامی سیکیورٹی ذرائع نے ہلاکتوں کی حتمی تعداد بتانے سے گریز کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے واقعے میں 15 کے قریب ہلاکتیں ہوئی اور دوسرا واقعہ مزید خونی تھا جہاں کم ازکم 28 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

برکینا فاسو میں جاری کشیدگی کے باعث ہزاروں افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ آبادی کی ایک بڑی تعداد نقل مکانی کرچکی ہے اور ملک میں معاشی معاملات بھی انتہائی سنگین صورت حال اختیار کرگئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: برکینا فاسو: ہوٹل پر حملے میں28 افراد ہلاک

واضح رہے کہ برکینا فاسو بھی فرانس کی سابق کالونی ہے جہاں اب بھی فرانس کے 4 ہزار کے قریب فوجی موجود ہیں اور برکینا فاسو کے علاوہ چاڈ، مالی، موریطانیہ اور نائیجیریا پر مشتمل پانچ ملکی مشترکہ فورس کو تعاون بھی کررہا ہے۔

اقوام متحدہ کی جانب سے مالی میں 12 ہزار افراد پر مشتمل ایک مضبوط امن رضا فورس تعینات کی گئی ہے جس نے اہم کام کیا ہے۔

یاد رہے کہ مالی میں دوروز قبل اقوام متحدہ کے دو امن رضا کار بم دھماکے میں ہلاک ہوئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں