خیبرپختونخوا: جنوبی اضلاع کو گیس کی فراہمی پر 9 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے

13 مئ 2019
صوبائی کابینہ نے گیس پیدا کرنے والے اضلاع کو گیس کی فراہمی کی سمری منظور کی تھی—فائل فوٹو
صوبائی کابینہ نے گیس پیدا کرنے والے اضلاع کو گیس کی فراہمی کی سمری منظور کی تھی—فائل فوٹو

پشاور: خیبرپختونخوا حکومت اور سوئی نادرن گیس پائپ لائن (ایس این جی پی ایل) صوبے کے تیل اور گیس پیدا کرنے والے اضلاع میں ہزاروں گھروں کو گیس کی فراہمی کے لیے تقریباً 9 ارب 3 کروڑ روپے خرچ کریں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس سے قبل اپریل میں صوبائی کابینہ نے گیس پیدا کرنے والے کرک، ہنگو اور کوہاٹ سمیت صوبے کے صوبائی اضلاع میں گھروں کو گیس کی فراہمی کے لیے فنڈز فراہم کرنے کی سمری منظور کی تھی کیونکہ مقامی لوگوں کو گیس کی فراہمی نہ ہونا علاقے میں گیس چوری کا باعث تھا جس سے ایس این جی پی ایل کو بھاری نقصان کا باعث بن رہا تھا۔

مزید پڑھیں: قیمتوں میں اضافے کے معاملے کی تحقیقات کے ساتھ ہی گیس بحران شدید ڈان کو دستیاب دستاویزات ظاہر کرتے ہیں کہ وزیر اعلیٰ محمود خان کی موجودگی میں نومبر 2018 میں ایک اجلاس ہوا تھا، جس میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ ایس این جی پی ایل صوبے کے تیل اور گیس پیدا کرنے والے اضلاع میں علاقوں کا سروے اور موجودہ پائپ لائنوں کی بحالی کے اخراجات کی لاگت، سیلز میٹرنگ اسٹیشنز کی اپ گریڈیشن اور اس اضلاع کے لیے گیس کی فراہم کے لیے نئی پائپ لائنوں کا تعین کرنے کے جامع مںصوبہ بنایا جائے گا۔

دستاویزات کے مطابق ایس این جی پی ایل نے اپنی تفصیلی سروے رپورٹ میں 3 اضلاع میں 61 ہزار 913 گھروں کی نشاندہی کی تاہم اس پر صوبائی حکومت کی طرف سے نظرثانی کی تجویز سامنے آئی، جس کے بعد نظرثانی میں گھروں کی تعداد بڑھ کر 70 ہزار 883 ہوگئی، جنہیں گیس کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

ان گھروں کے لیے گیس کی فراہمی کو بڑھانے کے لیے صوبائی حکومت اور ایس این جی پی ایل پر مشترکہ طور پر 9 ارب 3 کروڑ ڈالر تک کے اخراجات آئیں گے۔

دستاویز میں کہا گیا کہ خیبرپختونخوا کے صارفین کے کوٹے کے مطابق فی صارف کوٹہ کی ایک لاکھ 8 ہزار روپے کے اخراجات گیس یوٹیلٹی اور ایس این جی پی ایل کی جانب سے ادا کیےجائیں گے اور اس منصوبےکی مجموعی لاگت 4 ارب 66 کروڑ 80 لاکھ کے قریب ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں گیس بحران کی وجوہات

دوسری جانب صوبائی حکومت 4 ارب 37 کروڑ ایک لاکھ روپے کے فنڈز آئل اور گیس پیدا کرنے والے اضلاع کے رائیلٹی شیئر سے ادا کرے گی۔

اس میں کہا گیا کہ مقامی گھریلو صارفین کو گس کی فراہمی کے نیٹ ورک میں توسیع کی فنڈنگ کی تجاویز ٹاسک فورس کی تجاویز کے مطابق ہیں جنہیں کوہاٹ ڈویژن میں آئل اور گیس کے استعمال کی پالیسی پر نظر ثانی کے لیے تشکیل دی گئی تھی۔

صوبائی حکومت سماجی ترقی میں بہتری کے لیے آئل اور گیس کا 10 فیصد جنہیں اسٹریٹ ٹرانسفر کہا جاتا ہے،انہیں کرک، ہنگو اور کوہاٹ کے آئل اور گیس پیدا کرنے والے اضلاع کی جانب منتقل کررہی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں