بھارت کی مضبوط باؤلنگ لائن پر گمبھیر نے سوالات اٹھا دیے

اپ ڈیٹ 12 جون 2019
گوتم گمبھیر 2011 کا ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کے رکن تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی
گوتم گمبھیر 2011 کا ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی ٹیم کے رکن تھے— فائل فوٹو: اے ایف پی

بھارتی ٹیم کو رواں ماہ شروع ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے میزبان انگلینڈ کے ہمراہ ٹائٹل کا سب سے مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے لیکن سابق بھارتی اوپنر گوتم گمبھیر نے بھارتی ٹیم کی باؤلنگ لائن کے حوالے سے شکوک و شبہات کا اظہار کردیا۔

ورلڈ کپ 2011 جیتنے والی بھارتی ٹیم کے رکن گوتم گمبھیر نے عالمی کپ کے لیے اعلان کردہ بھارتی ٹیم کی واحد کمزوری سے پردہ اٹھاتے ہوئے کہا کہ بھارتی ٹیم ایک فاسٹ باؤلر کی کمی کے ساتھ عالمی کپ میں شرکت کرے گی اور کسی انجری کی صورت میں اسے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: گنگولی نے ورلڈ کپ کیلئے پاکستان کو فیورٹ قرار کیوں دیا؟

فاسٹ باؤلنگ میں بھارتی ٹیم کا انحصار محمد شامی، بھوونیشور کمار اور جسپریت بمراہ پر ہے اور ان کا ساتھ دینے کے لیے فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈر ہردک پانڈیا موجود ہوں گے۔

تاہم گمبھیر نے کہا کہ بھارتی ٹیم میں ایک اور معیاری فاسٹ باؤلر کی کمی ہے جبکہ شامی، بھوونیشور اور بمراہ کو مزید سپورٹ کی ضرورت ہے، تاہم اگر ان تین میں سے کوئی ایک بھی باؤلر انجری کا شکار ہوتا ہے تو بھارت کو ان کے بیک اپ کی کمی محسوس ہوگی۔

سابق اوپننگ بلے باز نے کہا کہ کچھ لوگ یہ کہیں گے کہ بھارتی ٹیم کے پاس پانڈیا اور وجے شنکر کی شکل میں فاسٹ باؤلنگ آل راؤنڈرز موجود ہیں لیکن میں انہیں ایک معیاری فاسٹ باؤلر کا متبادل تصور نہیں کرتا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ عالمی کپ میں جسپریت بمراہ بھارتی ٹیم کا سب سے مہلک ہتھیار ثابت ہوں گے کیونکہ وہ رنز روکنے کے ساتھ ساتھ ساتھ وکٹیں لنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں جبکہ اختتامی اوورز میں بھی انتہائی موثر باؤلر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل سے قبل معاملے کا علم ہو چکا تھا، آفریدی

انہوں نے کہا کہ ورلڈ کپ میں وکٹیں بیٹنگ کے لیے سازگار ہوں گی جبکہ موسم بھی گرم رہنے کا امکان ہے لہٰذا بھارتی ٹیم کی ورلڈ کپ میں کارکردگی کا انحصار بمراہ کی پرفارمنس پر ہو گا۔

گوتم گمبھیر نے بھارت کی جگہ آسٹریلیا کو عالمی کپ میں سب سے خطرناک ٹیم قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں ہرانا کسی بھی ٹیم کے لیے بڑا چیلنج ہو گا۔

تبصرے (0) بند ہیں