اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 150 روپے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی

اپ ڈیٹ 17 مئ 2019
ڈالر کی قدر میں انٹرمارکیٹ اور اوپن مارکیٹ میں ڈیڑھ، ڈیڑھ  روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا — فائل فوٹو: اے ایف پی
ڈالر کی قدر میں انٹرمارکیٹ اور اوپن مارکیٹ میں ڈیڑھ، ڈیڑھ روپے کا اضافہ دیکھنے میں آیا — فائل فوٹو: اے ایف پی

مارکیٹ میں آج (جمعہ کو) بھی امریکی ڈالر کی پرواز تھم نہ سکی اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر 150 روپے کی حد عبور کر گیا جبکہ انٹربینک میں 149 روپے تک پہنچ گیا۔

دن کے آغاز پر ہی دونوں مارکیٹس میں ڈالر کی قیمت میں ڈیڑھ روپے اضافہ دیکھنے میں آیا۔

انٹربینک میں ڈاکر 149 روپے جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 150 روپے 15 پیسے پر فروخت ہورہا ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے روپے کی قدر میں مسلسل کمی دکھائی دے رہی ہے جبکہ مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت میں اس اضافے کی وجہ سے حکومت اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ہونے والا معاہدہ ہی بتایا جارہا ہے۔

مزید پڑھیں: ڈالر کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

گزشتہ روز اس حوالے سے صدر فوریکس ایسوسی ایشن ملک بوستان نے ڈان نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے کی بنیادی وجہ روپے کی قدر میں 15 سے 20 فیصد کمی کی افواہیں ہی ہیں۔

اسی وجہ سے یومیہ بنیادوں پر روپے کی بے قدری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس کے اثرات حصص مارکیٹ میں بھی دکھائی دے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) جلد نئی مانیٹری پالیسی جاری کرنے جارہا ہے جس میں شرح سود کے بڑھنے کی خبریں ہیں۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ڈالر کی پرواز اسی طرح جاری رہی تو آنے والے دنوں میں اس کے منفی اثرات دیگر شعبوں پر بھی دیکھے جاسکیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں کمی مارکیٹ صورتحال کی عکاس ہے، اسٹیٹ بینک

خیال رہے کہ ڈالر میں اضافے کی وجہ سے ملکی قرضوں کا بوجھ بھی روز بروز بڑھ رہا ہے۔

تاہم کرنسی ڈیلرز کا کہنا ہے کہ اگر حکومت روپے کی قدر میں کمی کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تو اس کا اعلان کرے تاکہ لوگوں کو یہ معلوم ہوجائے کہ ڈالر کی قیمت ایک مخصوص جگہ پر جاکر رک جائے گی۔

ڈیلرز یہ بھی کہتے ہیں کہ مارکیٹ کو کُھلا چھوڑنے پر سٹے باز بھی بڑی تعداد میں ڈالرز خریدنے پہنچ جاتے ہیں جس کی وجہ سے مارکیٹ سے ڈالر غائب ہوجاتا ہے۔

اس کے علاوہ اس وقت مارکیٹ میں ڈالر کے خریدار موجود ہیں لیکن بیچنے والے موجود نہیں ہیں، جن افراد نے پہلے سے ڈالر خرید کر رکھا ہوا ہے وہ سوچ رہے ہیں کہ شاید ڈالر 160 روپے تک پہنچ سکتا ہے اور اسی وجہ سے وہ ڈالر فروخت نہیں کر رہے۔

تبصرے (0) بند ہیں