باپ نے روزہ نہ رکھنے پر بیٹی کو قتل کردیا
ساہیوال میں ایک شخص نے اپنی بیٹی کو سحری کے وقت اٹھ کر روزہ نہ رکھنے پر مبینہ طور پر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ واقعہ ساہیوال کی چک 71 ڈی ملکائیں ہنس میں پیش آیا۔
گلزار احمد نامی شخص نے سحری کے وقت اپنی 18 سالہ بیٹی ام ثمینہ کو نیند سے بیدار کیا اور روزہ رکھنے کا کہا لیکن لڑکی نے طبعیت ٹھیک نہ ہونے پر روزہ رکھنے سے انکار کردیا۔
بیٹی کے اس انکار پر والد طیش میں آگیا اور اس پر فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ثمینہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگئی۔
مزید پڑھیں: جیکب آباد: 10 سالہ بچی کا قتل، ملزمان کو عمر قید کی سزا
ملکائیں ہنس پولیس نے مقتول لڑکی کے ماموں کی مدعیت میں ملزم گلزار احمد کے خلاف مقدرمہ درج کرلیا۔
پولیس کے مطابق قاتل گلزار احمد نشے کا عادی ہے اور حال ہی میں ایک جرم میں 2 سال قید کی سزا کاٹ کر رہا ہوا تھا۔
خاتون پولیس اہلکار کی خودکشی کی کوشش
پاک پتن جنرل بس اسٹینڈ کے قریب رمضان بچت بزار میں ڈیوٹی پر مامور خاتون پولیس کانسٹیبل نے خود کشی کی جسے بچا لیا گیا۔
رپورٹس کے مطابق ثمینہ نامی پولیس کانسٹیبل نے پیٹرول پی کر خود کشی کرنے کی کوشش کی، تاہم وہاں ڈیوٹ پر موجود دیگر اہلکاروں فوری طور پر اس سے بوتل چھیننے کی کوشش کی مگر اس وقت تک وہ تقریباً آدھی بوتل پی چکی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: ماں اور کم عمر بیٹی کے قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی کوشش
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ متاثرہ پولیس کانسٹیبل نے کسی بھی طرح کی طبی امداد لینے سے بھی انکار کر دیا تھا، تاہم اسے پاکپتن کے تعلقہ ہسپتال منتقل کیا گیا۔
خاتون پولیس اہلکار نے خود کو ہسپتال کے واش روم میں بند کرلیا، تاہم مرد اہلکاروں نے اس سے باہر کھڑے ہوکر 30 منٹ تک اسے منانے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں اس نے دروازہ کھول کر علاج کروانے پر رضامندی کا اظہار کیا۔
تاہم پولیس اب تک خاتون اہلکار کی خودکشی کی کوشش کرنے کی وجہ معلوم نہیں کر پائی۔
یہ خبر 17 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی
تبصرے (1) بند ہیں