وزیرداخلہ اعجاز شاہ کے کردار کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے، نفیسہ شاہ

اپ ڈیٹ 24 مئ 2019
پیپلز پارٹی شخصی کردار کشی کی سیات نہیں کرتی، نفیسہ شاہ — فائل فوٹو: ڈان نیوز
پیپلز پارٹی شخصی کردار کشی کی سیات نہیں کرتی، نفیسہ شاہ — فائل فوٹو: ڈان نیوز

رکن قومی اسمبلی اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما نفیسہ شاہ نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی مبینہ آڈیو اور ویڈیو پر ردِ عمل دیتے ہوئے وزیر داخلہ اعجاز شاہ کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ان کے کردار کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے۔

نفیسہ شاہ نے اس معاملے میں اپنی پارٹی کے ملوث ہونے کے امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ' پیپلز پارٹی شخصی کردار کشی پر سیاست نہیں کرتی۔'

ان کا مزید کہنا تھا کہ ان کی جماعت قومی احتساب بیورو (نیب) سے متعلق قانونی اور اصولی موقف پر قائم ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے منسوب ایک آڈیو جاری کی جس میں ایک شخص (مبینہ طور پر چیئرمین نیب) کو کسی خاتون سے گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے جس میں کچھ مقامات پر نازیباں جملوں کا بھی استعمال کیا گیا۔

مزید پڑھیں: نیب چیئرمین سے منسلک آڈیو جعلی اور جھوٹ پر مبنی ہے، ترجمان

اس کے علاوہ مذکورہ چینلز نے ایک ویڈیو بھی جاری کی جس میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص (مبینہ طور پر چیئرمین نیب) کسی خاتون کو گلے لگا کر الوداع کہہ رہے ہیں۔

مذکورہ آڈیو اور ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ایک تہلکہ مچ گیا جبکہ کچھ لوگوں نے اس کے پیچھے پاکستان پیپلز پارٹی کو قرار دیا۔

نفیسہ شاہ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ چیئرمین نیب سے متعلق نجی نیوز چینل کی رپورٹ ان کا ذاتی معاملہ ہے۔

پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذکوہ نیوز چینلز اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی قیادت کے تعلقات کے حوالے سے تحقیقات ہونی چاہیئں۔

یہ بھی پڑھیں: آصف زردرای کا چیئرمین نیب کے خلاف قانونی کارروائی کا اعلان

انہوں نے مزید کہا کہ 'عمران حکومت اس طرح دباؤ کے حربے استعمال کر رہی ہے، جن 2 چینلز نے چیئرمین نیب کی آڈیو اور ویڈیو لیک کی ہے ان کے مالکان وزیراعظم آفس میں بیٹھتے ہیں۔

یاد رہے کہ ٹی وی چینل نے اس آڈیو کلپ میں مرد کی آواز کو چیئرمین نیب کی آواز بتایا تھا، تاہم نیب نے الزامات کی تردید کی اور اسے 'بلیک میلر گروہ کا پروپیگنڈا' قرار دیا۔

بیورو کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ 'ان آڈیو کلپس کا مقصد نیب اور اس کے چیئرمین کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے'۔

تبصرے (0) بند ہیں