جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان سے ہار گئیں

جیا پرادا ماضی کی مقبول اداکارہ ہیں—فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا
جیا پرادا ماضی کی مقبول اداکارہ ہیں—فائل فوٹو: ٹائمز آف انڈیا

بھارت میں ایوان زیریں یعنی لوک سبھا کے انتخابات کے نتائج نے کئی افراد کو حیران کردیا، کیوں کہ اس بار کئی نامور سیاستدان اور شخصیات کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

لوک سبھا انتخابات میں جہاں سابق ٹی وی اداکارہ سمرتی ایرانی نے کانگریس کے صدر راہول گاندھی کو شکست دی، وہیں اداکارہ ارمیلا ماٹونڈکر کو بھی اپنی شہرت کام نہ آئی اور وہ حریف سے پیچھے رہیں۔

اسی طرح ریاست اترپردیش کے شہر رامپور سے بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ٹکٹ سے خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سیاستدان اعظم خان کے خلاف الیکشن لڑنے والی سابق اداکارہ جیا پرادا کو بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

ابتدائی طور پر یہ خیال کیا جا رہا تھا کہ جیا پرادا خود کو مبینہ طور پر جنسی ہراساں کرنے والے سماج وادی پارٹی کے رہنما اعظم خان کے خلاف الیکشن جیت جائیں گی۔

یہ بھی پڑھیں: جیا پرادا خود کو جنسی ہراساں کرنے والے کے خلاف الیکشن لڑیں گی

لیکن انتخابی نتائج نے جہاں تجزیہ نگاروں کے اندازوں کو غلط ثابت کیا، وہیں جیا پرادا کی امیدوں پر بھی پانی پھیر دیا۔

ماضی میں جیا پرادا نے اعظم خان پر جنسی ہراساں کے الزامات لگائے تھے—فائل فوٹو: دکن کیرونیکل
ماضی میں جیا پرادا نے اعظم خان پر جنسی ہراساں کے الزامات لگائے تھے—فائل فوٹو: دکن کیرونیکل

بھارتی الیکشن کمیشن کے نتائج کے مطابق رامپور کے حلقے سے جیا پرادا نے 4 لاکھ 49 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کیے، تاہم اس باوجود وہ انتخابات ہار گئیں۔

ان کے سب سے بڑے حریف اعظم خان نے 5 لاکھ 59 ہزار سے زائد ووٹ حاصل کرکے اس حلقے سے کامیابی حاصل کی جس کے بعد جیا پرادا نے اپنی شکست کا ذمہ دار پارٹی کے مقامی رہنماؤں کو دے دیا۔

خبر رساں ادارے ’ایشین نیوز انٹرنیشنل‘ (اے این آئی) کے مطابق جیا پردا نے دعویٰ کیا کہ بی جے پی کے مقامی رہنماؤں نے ان کے حریف کے ساتھ مل کر ان کی شکست کا منصوبہ بنایا۔

ساتھ ہی جیا پرادا کا کہنا تھا کہ وہ اپنی مرکزی قیادت کی اپنی شکست کی منصوبہ بندی بنانے والے مقامی رہنماؤں کی شکایت کریں گی۔

جیا پرادا کا کہنا تھا کہ وہ پارٹی کی مرکزی قیادت سے ان کی شکست کی پلاننگ کرنے والے مقامی رہنماؤں کو سزا دینے کا مطالبہ کریں گی۔

جیا پرادا لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی میں شامل ہوئی ہیں—فوٹو: ڈی این اے انڈیا
جیا پرادا لوک سبھا انتخابات سے قبل بی جے پی میں شامل ہوئی ہیں—فوٹو: ڈی این اے انڈیا

انتخابی نتائج سے قبل انہوں نے الزام عائد کیا تھا کہ ان کے حریف اعظم خان گزشتہ 20 سال سے اسی حلقے سے دھاندھلی کے ذریعے کامیابی حاصل کرتے آ رہے ہیں۔

خیال رہے کہ اعظم خان مسلسل رامپور حلقے سے انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے آ رہے ہیں، وہ اس بار منتخب ہونے والے 22 مسلمان امیدواروں میں سے ایک ہیں۔

مزید پڑھیں: جیا پرادا کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرکے اعظم خان پھنس گئے

واضح رہے کہ اعظم خان نے ہی جیا پرادا کو سیاست میں متعارف کرایا تھا اور ابتدائی طور پر وہ ان کی پارٹی کا ہی حصہ تھیں، اہم بعد ازاں وہ دیگر سیاسی جماعتوں میں شامل ہوئیں۔

سابق اداکارہ کو اعظم خان نے ہی سیاست میں متعارف کرایا تھا—فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس
سابق اداکارہ کو اعظم خان نے ہی سیاست میں متعارف کرایا تھا—فائل فوٹو: انڈین ایکسپریس

ماضی میں جیا پرادا خود کو سیاست میں متعارف کرانے والے اعظم خان پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگا چکی ہیں۔

جیا پرادا نے لوک سبھا انتخابات سے قبل ہی میڈیا سے بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ماضی میں اعظم خان انہیں نہ صرف جنسی طور پر ہراساں کرچکے ہیں، بلکہ ان پر تیزاب سے حملہ کرنے کی کوشش بھی کر چکے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق اعظم خان نے 2009 میں انتخابات کے دوران جیا پرادا کی برہنہ تصاویر بھی لیک کردی تھیں۔

اندار فلمی کیریئر کے بعد 1994 میں جیا پرادا نے سیاست میں انٹری دی تھی، وہ 2004 میں ریاست اترپردیش سے رکن منتخب ہوئیں اور وہ 2014 تک رکن اسمبلی منتخب ہوتی رہیں۔

جیا پرادا نے 150 سے زائد فلموں میں کام کیا اور انہوں نے متعدد ایوارڈز بھی اپنے نام کیے۔

ماضی میں جیا پرادا ریاستی اسمبلی کے انتخابات جیت چکی ہیں—فوٹو: پنٹ ریسٹ
ماضی میں جیا پرادا ریاستی اسمبلی کے انتخابات جیت چکی ہیں—فوٹو: پنٹ ریسٹ

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں