کئی ہفتے کی مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں قدرے بہتری

اپ ڈیٹ 26 مئ 2019
کے ایس ای 100 انڈیکس 35 ہزار 7 سو 4 پوائنٹس کی سطح پر پہنچا — فائل فوٹو/ اے ایف پی
کے ایس ای 100 انڈیکس 35 ہزار 7 سو 4 پوائنٹس کی سطح پر پہنچا — فائل فوٹو/ اے ایف پی

کراچی: کئی ہفتوں کی مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں بہتری دیکھنی میں آئی ہے اور کے ایس ای 100 انڈیکس 14 فیصد اضافے کے بعد 33 ہزار ایک سو 67 پوانٹس پر آکر 3 سال کی کم ترین سطح پر مستحکم ہوگیا۔

رواں ہفتے میں اسٹاک ایکسچینج میں 2 ہزار 5 سو 37 پوائنٹس (7.65 فیصد) اضافہ دیکھنے میں آیا جو 10 سال میں سب سے زیادہ اضافہ ہے اور انڈیکس کامیابی سے 2 رکاوٹیں عبور کرکے مجموعی طور پر 35 ہزار 7 سو 4 پوائنٹس کی سطح پر پہنچا۔

خریداروں نے رعایتی قیمتوں پر کاروبار جاری رکھا جس کی وجہ سے مارکیٹ میں بہتری دیکھنے میں آئی۔

اس دوران سرمایہ کاروں نے 17 سے 20 ارب روپے کے تجویز کردہ مارکیٹ سپورٹ فنڈ پر توجہ مرکوز کی، جس کی وجہ سے کاروبار میں تیزی آئی۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کا نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود 12.25 فیصد کردی گئی

کیکڑا ون میں تیل کی دریافت میں ناکامی کے بعد مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے تیزی رہی اس سے ایک روز قبل انڈیکس میں 2.5 فیصد کمی آئی تھی۔

سعودی عرب کی جانب سے موخر ادائیگی پر تیل کی فراہمی کی منظوری کے بعد مارکیٹ میں تیزی دیکھنے میں آئی، اس معاہدے سے ادائیگیوں اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں توازن پیدا ہوگا۔

رواں ہفتے غیر ملکی خریداری جاری رہی تاہم گزشتہ ہفتے 82 لاکھ 11 لاکھ کی مجموعی خریداری کے مقابلے میں کم تھی۔

غیر ملکی سرمایہ کاروں نے سیمنٹ میں 21 لاکھ 90 ہزار ڈالر، کمرشل بینکوں میں 14 لاکھ 40 ہزار کے شیئر خریدے جبکہ انہوں نے آئل اور گیس کی دریافت اور پیداوار کے 35 لاکھ ڈالر کے اسٹاک بیچے۔

مقامی سطح پر انشورنس کمپنیوں نے 60 لاکھ 10ہزار ڈالر اور دیگر فنڈز نے 56 لاکھ 40 ہزار ڈالر کے اسٹاک فروخت کیے۔

شیئرز کے حجم میں 66 فیصد اضافے کی وجہ سے بھی انڈیکس میں تیزی آئی، اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سود میں توقع سے زیادہ 150 بیسز پوائنٹس کے اضافے کے بعد بینکنگ میں 494 پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔

یہ اضافہ ان کے لیے کوئی معنی نہیں رکھتا جنہوں نے مارکیٹ میں تیزی کی وجہ سے منافع حاصل کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قدر میں اضافہ، انٹربینک مارکیٹ میں 152 کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا

شعبے کی مناسبت سے دیکھا جائے تو بینچ مارک انڈیکس پر ریفائنریز نے 17 فیصد اور آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کے کاروبار میں 18 فیصد اضافہ ہوا۔

فیڈرل ریزرو اور یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کے درمیان معاہدے کے خاتمے کی خبریں بھی انڈیکس میں تیزی کی وجہ بنیں۔

دوسری جانب بینچ مارک میں آٹو موبائل اسمبلرز میں 4 فیصد اضافہ اور انشورنس کے اسٹاک میں 3 فیصد کمی آئی۔

خیال رہے کہ کاروباری افراد مارکیٹ سپورٹ فنڈ میں ہونے والی پیش رفت پر گہری نظر رکھیں گے، اس کے ساتھ ہی وہ آئندہ بجٹ اور مشرق وسطیٰ کی جیوپولیٹیکل صورتحال س متعلق خبروں پر بھی غور کریں گے۔

تجزیہ کاروں نے خبردار کیا کہ مارکیٹ سپورٹ فنڈ کی وجہ سے انڈیکس میں فوری تیزی آسکتی ہے لیکن معیشت میں بنیادی کمزوری دوبارہ سر اٹھا سکتی ہے۔


یہ خبر 26 مئی 2019 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں