کابل: خودکش حملے میں 4 افراد ہلاک، 4 امریکی فوجی زخمی

31 مئ 2019
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا — فوٹو: اے ایف پی
طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا — فوٹو: اے ایف پی

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش کار بمبار کے امریکی فوج کے قافلے پر حملے میں 4 شہری ہلاک اور 4 امریکی فوجی زخمی ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی نے کہا کہ مشرقی کابل میں خودکش بمبار نے بارود سے بھری گاڑی کو فوجی قافلے کے قریب لا کر دھماکے سے اڑا دیا۔

انہوں نے کہا کہ 'حملے میں بدقسمتی سے 4 راہگیر ہلاک اور 3 زخمی ہوئے۔'

امریکا کی قیادت میں افغانستان میں نیٹو مشن (ریزولیوٹ سپورٹ) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ حملے میں 4 امریکی فوجی اہلکار بھی معمولی زخمی ہوئے۔

کابل میں امریکی فوجی اہلکار لمبی اور مضبوط گاڑیوں (ایم آر اے پیز) میں سفر کرتے ہیں جو انہیں دھماکوں اور حملوں سے تحفظ فراہم کرتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: افغانستان: طالبان کے حملے میں 9 اہلکار ہلاک، 62 زخمی

طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے حملے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ 'حملے میں قابض فوج کے 10 افسران و فوجی اہلکار ہلاک ہوئے۔'

واضح رہے کہ یہ حملہ کابل میں ہی ملٹری اکیڈمی کے باہر خودکش دھماکے کے ایک روز بعد کیا گیا، جس میں 6 افراد ہلاک اور 16 زخمی ہوئے تھے۔

2005 میں قائم ہونے والے مارشل فہیم نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی کے باہر خودکش حملے میں طلبہ کو نشانہ بنایا گیا، جس کی ذمہ داری دہشت گرد تنظیم داعش نے قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

گزشتہ روز ہی طالبان رہنماؤں اور افغانستان کی حزبِ اختلاف کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا تھا کہ ماسکو میں ہونے والے مذاکرات میں ’زبردست پیش رفت‘ ہوئی ہے۔

رمضان المبارک کے آغاز میں افغان صدر اشرف غنی نے ملک بھر میں سیز فائر کی تجویز دی تھی، تاہم طالبان نے ان کی یہ پیشکش مسترد کردی تھی اور ان کی طرف سے حملے جاری رہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں