چیئرمین نیب سے متعلق متنازع مواد، نجی چینل پر 10 لاکھ روپے جرمانہ

اپ ڈیٹ 13 جون 2019
احتساب ادارے کے مطابق یہ سب ایک بلیک میلر گروہ کا پروپیگنڈا ہے — فائل فوٹو/اے پی پی
احتساب ادارے کے مطابق یہ سب ایک بلیک میلر گروہ کا پروپیگنڈا ہے — فائل فوٹو/اے پی پی

اسلام آباد: پاکستان الیکڑونک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے 23 مئی کو قومی احتساب بیورو (نیب) کے چیئرمین ریٹائرڈ جسٹس جاوید اقبال سے متعلق ’کردار کشی‘ پر مبنی ویڈیو نشر کرنے پر نیوز ون ٹی وی پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔

ڈان میں شائع خبر کے مطابق پیمرا کے حکم نامے کے مطابق ایئرویز میڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ (نیوز ون چینل) نے مبینہ طور پر چیئرمین نیب کی خاتون کے ساتھ گفتگوکی ویڈیو اور آڈیو متعدد مرتبہ نشر کی۔

یہ بھی پڑھیں: چیئرمین نیب سمیت متعدد افراد کو 'بلیک میل کرنے والے گروہ' کے خلاف ریفرنس دائر

آرڈر میں کہا گیا کہ چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ تضحیک آمیز گفتگو اور ویڈیو عوامی مفاد عامہ کے تحت نشر کیے گئے اور پھر چینل کی جانب سے تردید کی گئی اور معافی مانگی گئی۔

پیمرا کے آرڈر کے مطابق نیوز ون چینل نے کہا تھا کہ انتظامیہ نے فیصلہ کیا کہ غیر تصدیق شدہ اور غیر حقیقی ویڈیو نہیں چلائی جائے گی۔

پیمرا نے کہا کہ چینل کو 24 مئی کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کیا گیا جس میں ذاتی حیثیت میں 31 مئی کو پیش ہو کر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تاہم نجی ٹی وی چینل کی جانب سے درخواست پر تاریخ 10 جون کردی گئی۔

آرڈر میں کہا گیا کہ ٹی وی اپنے تحریری بیان میں تسلی بخش جواب نہیں دے سکا اور متنازع مواد نشر کرنے پر ٹھوس جواز پیش کرنے میں ناکام رہا۔

مزیدپڑھیں: چیئرمین نیب سے متعلق مبینہ آڈیو، ویڈیو نشر کرنے پر نیوز ون کو شوکاز نوٹس

مزید کہا گیا کہ ’ذاتی حیثیت پر مشتمل کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں ایئرویز میڈیا پرائیوٹ لمیٹڈ پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا جاتا ہے جو ایک مہینے میں ادا کرنا لازمی ہوگا۔

اس حوالےسے مزید کہا گیا کہ جرمانے کی عدم ادائیگی پر ٹی وی چینل کے خلاف عدالتی کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور ممکنہ طور پر ٹی وی چینل کا لائسنس بھی منسوخ کیا جا سکتا ہے۔

پیمرا نے چینل کو ان ہاؤس ایڈیٹوریل کمیٹی تشکیل دینے اور پیمرا قوانین پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ پیمرا نے نوٹس میں کہا تھا کہ 'ہتک آمیز، جھوٹا پروپیگنڈا نشر کرنا اور اہم ادارے کے سربراہ کے وقار کو نقصان پہنچانا، الیکٹرونک میڈیا (پروگرامز اینڈ ایڈورٹائزمنٹ) ضابطہ اخلاق 2015 اور پیمرا آرڈیننس 2015 کی سنگین خلاف ورزی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ(ن) کا چیئرمین نیب سے متعلق مبینہ آڈیو، ویڈیو کی تحقیقات کا مطالبہ

خیال رہے کہ نجی ٹی وی چینل نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سے متعلق ایک مبینہ آڈیو اور ویڈیو جاری کی تھی جس میں ایک شخص (مبینہ طور پر چیئرمین نیب) کو کسی خاتون سے گفتگو کرتے ہوئے سنا جاسکتا ہے جس میں کچھ مقامات پر نازیبا جملوں کا بھی استعمال کیا گیا۔

بعدازاں نیب کے ترجمان نے نجی چینل کی جانب سے چلائی جانے والی آڈیو و ویڈیو کلپ کی چیئرمین جاوید اقبال سے تعلق کی تردید کرتے ہوئے اسے 'بے بنیاد، جعلی اور جھوٹ پر مبنی' قرار دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں