چیئرمین نیب سمیت متعدد افراد کو 'بلیک میل کرنے والے گروہ' کے خلاف ریفرنس دائر

اپ ڈیٹ 25 مئ 2019
ریفرنس کے مطابق طیبہ گل اور فاروق نول کے خلاف نیب کو 6 شکایات موصول ہوئیں — فائل فوٹو/ نیب ویب سائٹ
ریفرنس کے مطابق طیبہ گل اور فاروق نول کے خلاف نیب کو 6 شکایات موصول ہوئیں — فائل فوٹو/ نیب ویب سائٹ

لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال سمیت متعدد افراد کو بلیک میل کرنے والے گروہ کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا۔

ڈان نیوز کو موصول ہونے والی 630 صفحات پر مشتمل دستاویزات کے مطابق ریفرنس میں فاروق نول اور طیبہ گل کو مرکزی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔

نیب کے دائر ریفرنس پر لاہور کی احتساب عدالت کے منتظم جج جواد الحسن نے نوٹس جاری کرتے ہوئے ملزمان اور تفتیشی افسر کو 17 جون کو طلب کرلیا۔

ریفرنس کے متن کے مطابق ملزمان کے خلاف 36 گواہان نے نیب کو بیانات قلمبند کروائے جبکہ طیبہ گل اور فاروق نول کے خلاف نیب کو 6 شکایات موصول ہوئیں۔

مزید پڑھیں: چیئرمین نیب سے متعلق مبینہ آڈیو، ویڈیو نشر کرنے پر نیوز ون کو شوکاز نوٹس

گزشتہ روز نیب نے نجی چینل کی جانب سے چلائی جانے والی آڈیو کلپ کی چیئرمین جاوید اقبال سے تعلق کی تردید کرتے ہوئے اسے 'بے بنیاد، جعلی اور جھوٹ پر مبنی' قرار دیا تھا۔

بیورو نے جن فوٹیج اور آڈیو کلپس کا حوالہ دیا اسے پہلی مرتبہ چینل 'نیوز ون' پر چلایا گیا تھا جس میں ایک شخص اور خاتون کے درمیان گفتگو تھی اور اس میں چند مقامات پر نازیبا جملے بھی سنے گئے۔

ٹی وی چینل نے اس کلپ میں مرد کی آواز کو نیب چیئرمین کی آواز بتایا تاہم نیب نے الزامات کی تردید کی اور اسے 'بلیک میلر گروہ کا پروپیگنڈا' قرار دیا تھا۔

بیورو کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا تھا کہ 'ان آڈیو کلپس کا مقصد نیب اور اس کے چیئرمین کی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے'۔

ترجمان نیب کا کہنا تھا کہ 'نیوز ادارے نے بھی اس کے جعلی ہونے اور حقائق کے منافی ہونے کا اعتراف کیا ہے اور انہوں نے نیب چیئرمین سے دل آزاری کے لیے معافی مانگی ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: نیب چیئرمین سے منسلک آڈیو جعلی اور جھوٹ پر مبنی ہے، ترجمان

بیان میں کہا گیا تھا کہ نیب نے اس بلیک میلر گروہ کے ناصرف 2 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے بلکہ ان کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ مشتبہ گروہ ملک بھر میں بلیک میلنگ، اغوا برائے تاوان اور ڈکیتیوں کے 42 مقدمات میں نامزد ہے۔

نیب نے نشاندہی کی تھی کہ مذکورہ گروہ کا سرغنہ فاروق ہے اس وقت کوٹ لکھپت جیل میں قید ہے۔

بعد ازاں ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے چیئرمین نیب سے متعلق مبینہ ویڈیو کلپس اور خبر نشر کرنے پر نجی چینل نیوز ون کو اظہارِ وجوہ کا نوٹس جاری کیا تھا۔

پیمرا کی جانب سے ایئر ویوز میڈیا پرائیویٹ لمیٹڈ (نیوز ون) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ ٹی وی چینل نے 23 مئی کو بریکنگ نیوز میں آڈیو اور ویڈیو کلپس کے ساتھ چیئرمین نیب کو نشانہ بنایا اور اسے متعدد مرتبہ نشر کیا گیا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ(ن) کا چیئرمین نیب سے متعلق مبینہ آڈیو، ویڈیو کی تحقیقات کا مطالبہ

نوٹس میں کہا گیا تھا کہ 'چینل نے دعویٰ کیا تھا کہ مبینہ گفتگو اور کلپس عوامی مفاد میں نشر کیے گئے تھے' لیکن تقریباً ایک گھنٹے بعد چینل نے معافی مانگی اور کہا کہ ویڈیو کلپس 'غیر تصدیق شدہ' تھیں۔

پیمرا نے نوٹس میں کہا کہ 'ہتک آمیز، جھوٹا پروپیگنڈا نشر کرنا اور اہم ادارے کے سربراہ کے وقار کو نقصان پہنچانا، الیکٹرانک میڈیا (پروگرامز اینڈ ایڈورٹائزمنٹ) ضابطہ اخلاق 2015 اور پیمرا آرڈیننس 2015 کی سنگین خلاف ورزی ہے'۔

پیمرا نوٹس میں کہا گیا کہ اگر نشریاتی ادارہ ہدایات پر عمل کرنے میں ناکام رہا تو چینل کے خلاف کارروائی کا آغاز کیا جائے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں