صوبائی وزیر کی لائیو پریس کانفرنس میں فیس بک ‘کیٹ‘ فلٹر آن ہوگیا

اپ ڈیٹ 15 جون 2019
کیٹ فیچر تھوڑی دیر تک آن رہا—اسکرین شاٹ
کیٹ فیچر تھوڑی دیر تک آن رہا—اسکرین شاٹ

خبیر پختونخوا کے وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی کی جانب سے گذشتہ شب اہم معاملے پر پریس کانفرنس کی گئی، جسے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی صوبائی سوشل ٹیم نے فیس بک کے ذریعے براہ راست دکھایا۔

پریس کانفرنس کے دوران اگرچہ صوبائی وزیر نے اہم معاملات پر گفتگو کی اور صحافیوں کے مسائل بھی حل کرنے کے اعلانات کیے۔

تاہم ان کی پریس کانفرنس ان کی جانب سے کیے گئے اعلانات کے بجائے ان کے چہرے کے تاثرات سے مشہور ہوگئی۔

ہوا یوں کہ سوشل میڈیا ٹیم نے فیس بک پر لائیو اسٹریمنگ کے دوران غلطی سے فیس بک کا چہرے پر’کیٹ‘ (بلی) بنانے والا فیچر آن کردیا اور صوبائی وزیر کے چہرے سمیت دیگر افراد کے چہروں پر بلی بنا دی گئی۔

اگرچہ یہ فیچر زیادہ دیر تک آن نہیں رہا، مگر سوشل میڈیا صارفین نے تھوڑے وقت تک بھی اس فلٹر کے آن رہنے پر پی ٹی آئی کی سوشل میڈیا ٹیم کی غلطی پر میمز بنانا شروع کردیے۔

کئی ٹوئٹر صارفین نے خیبر پختونخوا کے وزیر اطلاعات کی پریس کانفرنس کے دوران بلی کے فلٹر کے ساتھ تصاویر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ لائیو اسٹریمنگ کے دوران سوشل میڈیا کی ٹیم کیٹ فیچر بند کرنا بھول گئی۔

سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسف زئی کے ناک اور سر کے بالوں کے اوپر ’کیٹ‘ (بلی) کی طرح ڈیزائن بنایا گیا۔

شوکت یوسف زئی کے علاوہ ان کے ساتھ پریس کانفرنس کے دوران بیٹھے دوسرے شخص کے چہرے پر بھی فیس بک فیچر کے ذریعے بلی بنائی گئی تھی۔

خیال رہے کہ فیس بک نہ صرف چہرے پر بلی بنانے کے فلٹر کی سہولیات فراہم کرتا ہے بلکہ وہ اس طرح کے دیگر فیچرز کی سہولیات بھی فراہم کرتا ہے۔

فیس بک کے علاوہ انسٹاگرام اور اسنیٹ چیٹ بھی ایسے فیچرز کی سہولت فراہم کرتے ہیں اور یہ فلٹرز دنیا بھر میں مقبول ہیں اور کئی اہم شخصیات بھی ان کا استعمال کرتی ہیں۔

فیس بک سمیت دیگر سوشل ویب سائٹ بلی اور کتے بنانے کے فیچرز کی سہولت فراہم کرتی ہیں—فوٹو: فیس بک/انسٹاگرام
فیس بک سمیت دیگر سوشل ویب سائٹ بلی اور کتے بنانے کے فیچرز کی سہولت فراہم کرتی ہیں—فوٹو: فیس بک/انسٹاگرام

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Rahma Fawad Jun 15, 2019 12:49pm
chalein koi nahi thora bardasht tou karna chahye warna neya pakistan kese bane ga =)