دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا کو شکست، جنوبی افریقہ کا ورلڈ کپ میں فاتحانہ اختتام

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2019
ڈیو پلیسی کی 100 رنز کی اننگز میں دو چھکے اور 7 چوکے شامل تھے— فوٹو: اے ایف پی
ڈیو پلیسی کی 100 رنز کی اننگز میں دو چھکے اور 7 چوکے شامل تھے— فوٹو: اے ایف پی

جنوبی افریقہ نے ورلڈ کپ کے آخری راؤنڈ میچ میں آسٹریلیا کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 10 رنز سے شکست دے کر ایونٹ کا کامیابی کے ساتھ اختتام کردیا۔

مانچسٹر میں کھیلے جا رہے میچ میں جنوبی افریقہ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا جو بالکل درست ثابت ہوا۔

جنوبی افریقی اوپنرز ایڈن مرکرم اور کوئنٹن ڈی کوک نے اپنی ٹیم کو 79رنز کا عمدہ آغاز فراہم کیا جس کے بعد مرکرم کی 34رنز کی اننگز اختتام کو پہنچی۔

کوئنٹن ڈی کوک نے اپنی نصف سنچری مکمل کی اور کپتان ڈیو پلیسی کے ہمراہ اسکور کو 114 تک پہنچایا لیکن اسی اسکور پر وہ نیتھن لایون کی دوسری وکٹ بن گئے۔

اس کے بعد ڈیو پلیسی کا ساتھ دینے وین ڈر ڈوسن آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے عمدہ کھیل پیش کرتے ہوئے تیسری وکٹ کے لیے 151 رنز کی شراکت قائم کی۔

ڈیو پلیسی نے 100 رنز کی شاندار اننگز کھیلی جس کے بعد وہ بہرن ڈورف کو وکٹ دے بیٹھے، ان کی اننگز میں دو چھکے اور 7 چوکے شامل تھے۔

دوسرے اینڈ سے وین ڈر ڈوسن نے عمدہ بیٹنگ جاری رکھی جس کی بدولت جنوبی افریقہ کی ٹیم مقررہ اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 325رنز بنانے میں کامیاب رہی۔

ڈوسن اننگز کی آخری گیند پر چھکا لگا کر سنچری مکمل کرنے کی کوشش میں باؤنڈری پر کیچ ہوئے، انہوں نے 95 رنز بنائے۔

ہدف کے تعاقب میں آسٹریلیا کی ٹیم ابتدا میں ہی کپتان ایرون فنچ کی خدمات سے محروم ہو گئی جو عمران طاہر کی وکٹ بنے۔

ابھی ٹیم اس نقصان سے سنبھلی بھی نہ تھی کہ عثمان خواجہ انجری کے سبب ریٹائرڈ ہرٹ ہو کر پویلین لوٹ گئے تاہم آسٹریلیا کو بڑا دھچکا اس وقت لگا جب ڈوانے پریٹوریس نے سابق کپتان اسٹیون اسمتھ کی اننگز کا خاتمہ کردیا۔

33رنز پر دو وکٹیں گرنے اور ایک کھلاڑی کے ریٹائرڈ ہرٹ ہونے کے بعد ڈیوڈ وارنر کا ساتھ دینے مارکس اسٹوئنس آئے اور دونوں کھلاڑیوں نے 62 رنز کی شراکت قائم کر کے ابتدائی نقصان کا کسی حد تک ازالہ کرنے کی کوشش کی لیکن اس مرحلے پر اسٹوئنس کی 22 رنز کی اننگز تمام ہوئی۔

ورلڈ کپ میں گلین میکسویل کی ناکامیوں کا سلسلہ جاری رہا اور وہ 12رنز بنانے کے بعد ٹیم کو بیچ منجدھار میں چھوڑ کر پویلین لوٹ گئے۔

119رنز پر 4 وکٹیں گرنے کے بعد وارنر کا ساتھ دینے ایلکس کیری آئے اور انہوں نے مشکل وقت میں ایک مرتبہ پھر عمدہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے شاندار شراکت قائم کی۔

وارنر اور کیری 108 رنز کی شراکت قائم کر کے آسٹریلیا کو میچ میں واپس لے آئے جبکہ اس دوران ڈیوڈ وارنر نے اپنی سنچری بھی مکمل کر لی، وہ 2 چھکوں اور 15 چوکوں سے مزین 122رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد پریٹوریس کی دوسری وکٹ بن گئے۔

دوسرے اینڈ سے کیری نے مزاحمت کا سلسلہ جاری رکھا اور پیٹ کمنز کے ہمراہ مزید 45رنز جوڑے، کمنز کی اننگز 9 رنز پر تمام ہوئی۔ 277 کے مجموعی اسکور پر آسٹریلیا جیت کی آخری امید بھی اس وقت دم توڑ گئی جب کیری 69 گیندوں پر 85 رنز کی شاندار اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔

ریٹائرڈ ہرٹ ہونے والے عثمان خواجہ بھی میدان میں آ کر کچھ نہ کر سکے جبکہ اسٹارک کے چند بڑے شاٹس بھی آسٹریلیا کی شکست کو نہ ٹال سکے۔

آسٹریلیا کی پوری ٹیم آخری اوور میں 315رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔

جنوبی افریقہ کی جانب سے کگیسو ربادا نے تین جبکہ ڈوانے پریٹوریس اور ایندائل فلکوایو نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔

فاف ڈیو پلیسی کو فتح گر سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں