فرانس، جرمنی، برطانیہ کا ایران کے ساتھ مذاکرات کا مطالبہ

14 جولائ 2019
یورینیم کی افزودگی حد سے بڑھانے پر معاملات مزید خراب ہوسکتے ہیں، یورپی ممالک—فائل فوٹو: اے ایف پی
یورینیم کی افزودگی حد سے بڑھانے پر معاملات مزید خراب ہوسکتے ہیں، یورپی ممالک—فائل فوٹو: اے ایف پی

فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ایرانی جوہری پروگرام پر بڑھتی ہوئی کشیدگی کم کرنے کے لیے مذاکرات کا مطالبہ کردیا۔

یورپین ممالک کے تین اہم ممالک نے اعلامیہ میں کہا کہ ’تہران اب بھی جوہری معاہدہ 2015 کی پاسداری کو یقینی بنا سکتا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کے ساتھ تنازع: امریکا نے خلیج فارس میں پیٹرائٹ میزائل دفاعی نظام بھیج دیا

اعلامیے میں کہا گیا کہ ’ہمیں یقین ہے کہ وقت آگیا جب تمام فریقین ذمہ داری داری کا مظاہرہ کریں اور بڑھتے ہوئے تناؤ کو کم کرنے کے لیے صحیح راستے کا انتخاب کریں اور مذاکرات کا آغاز کریں‘۔

تینوں یورپی ممالک نے مشترکہ اعلامیے میں واضح کیا کہ امریکا کی جانب سے لگاتار پابندیوں کے نتیجے میں جوہری معاہدے سے جوڑے نکات کو خطرات لاحق ہیں اور اسی بات پر شدید تحفظات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے یورینیم کی افزودگی حد سے بڑھانے پر معاملات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ ’ہمیں ایران کے فیصلے پر شدید تحفظاف ہیں اور خبردار کرتے ہیں کہ اس طرح خطے میں سیکیورٹی بری طرح متاثرہوسکتی ہے۔

مزیدپڑھیں: ایران کو جوہری ہتھیار حاصل نہیں کرنے دیں گے،اسرائیلی وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کی حمایت کرتے ہیں لیکن اس حمایت کا دارومدار معاہدے کی مکمل پاسداری پر منحصر ہے۔

تینوں ممالک نے مطالبہ کیا کہ تہران یورینیم کی افزودگی سے متعلق فیصلے فورا واپس لے۔

خیال رہے کہ امریکا اور ایران کے مابین جوہری معاہدے کا تنازع کئی عرصے سے جاری ہے۔

واشنگٹن کی جانب سے جوہری معاہدہ منسوخ کیے جانے کے بعد تہران پر متعدد اقتصادی پابندیاں عائد کردی گئی تھیں، تاہم ایران کو معاہدے کے دو نکات پر تجارتی استثنیٰ حاصل تھا۔

اسی دوران امریکا نے ایران کی پاسداران انقلاب کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اقوام متحدہ کی عدالت کا امریکا کو ایران سے پابندیاں ہٹانے کا حکم

بعد ازاں امریکا نے تجارتی استثنیٰ میں توسیع سے بھی انکار کردیا۔

ادھر ایران نے تجارتی استثنیٰ نہ ملنے پر معاہدے کے فریقین ممالک کو 2 ماہ کی مہلت دی تھی کہ اگر وہ جوہری معاہدے سے متعلق تنازع حل کرنے میں ناکام ہوئے تو یورینیم کی افزودگی دوبارہ شروع کردے گا۔

یورپی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایران پر زور دیا تھا کہ وہ جوہری معاہدے کی پاسداری جاری رکھے۔

گزشتہ روز امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے پر تنازع حل کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ’مذاکرات کے لیے ایران پہل کرے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں