مردان: حملے سے زخمی ہونے والا قیدی جیل ہسپتال میں دم توڑ گیا

16 جولائ 2019
وحید اللہ پر حملہ کرنے والے بھی دہشت گردی کے الزامات میں سزا کاٹ رہے تھے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل — فوٹو: فیس بک پیج
وحید اللہ پر حملہ کرنے والے بھی دہشت گردی کے الزامات میں سزا کاٹ رہے تھے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل — فوٹو: فیس بک پیج

مردان جیل میں دہشت گردی کے الزام میں سزا کاٹنے والا قیدی حملے کے بعد جیل ہسپتال میں دم توڑ گیا۔

جیل حکام کے مطابق قیدی وحید اللہ پر گزشتہ جمعہ کو دیگر قیدیوں سے تکرار کے دوران تیز دھار آلے سے حملہ کیا گیا تھا۔

مردان جیل کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ امین الحق نے کہا کہ وحید اللہ، دہشت گردی کے جرم میں 25 سال کی سزا بھگت رہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ وحید اللہ پر حملہ کرنے والے بھی دہشت گردی کے الزامات میں سزا کاٹ رہے تھے۔

وحید اللہ اور اس پر مبینہ طور پر حملہ کرنے والے مجرمان کا تعلق کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تھا۔

ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد وحید اللہ کو شدید زخمی حالت میں جیل ہسپتال منتقل کیا گیا اور واقعے سے متعلقہ حکام کو آگاہ کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ متعلقہ حکام کو وحید اللہ کی سیکیورٹی کے لیے مناسب انتظامات کی درخواست کی گئی تاکہ اسے علاج کے لیے جیل سے باہر بہتر ہسپتال منتقل کیا جائے، تاہم انتظامیہ نے بروقت جواب نہیں دیا اور وحید اللہ جیل ہسپتال میں ہی دم توڑ گیا۔

وحید اللہ پر مبینہ طور پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

honorable Jul 16, 2019 08:33am
وحید اللہ پر مبینہ طور پر حملہ کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے abh bhi مبینہ طور پر حملہ ?