کم عمر بیوی کو قتل کرنے والے تہران کے سابق میئر پھانسی سے بچ گئے

اپ ڈیٹ 16 اگست 2019
مترا اوستاد سابق میئر سے 31 برس چھوٹی تھیں—فوٹو: ایوا ٹوڈے
مترا اوستاد سابق میئر سے 31 برس چھوٹی تھیں—فوٹو: ایوا ٹوڈے

ایران کے دارالحکومت تہران کے سابق میئر 67 سالہ محمد علی نجفی کو گزشتہ ماہ 30 جولائی کو ایرانی عدالت نے خود سے کم عمر بیوی کو قتل کرنے کے الزام میں پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

سابق میئر نے رواں برس کے آخر میں 36 سالہ اہلیہ مترا اوستاد کو ذاتی وجوہات کی بناء پر گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔

واقعے کے بعد پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے محمد علی نجفی کو گرفتار کرلیا تھا، جنہوں نے اہلیہ کو قتل کرنے کے محض 48 گھنٹے بعد اپنے جرم کا اعتراف کیا تھا۔

محمد علی نجفی کا اعتراف جرم براہ راست ٹیلی وژن پر دکھایا گیا تھا۔

محمد علی نجفی نے رپورٹر سے بات چیت کے دوران اہلیہ کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا۔

بیوی کو قتل کرنے کے اعتراف کے بعد تہران کی عدالت نے انہیں 30 جولائی کو پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

تاہم اب انہیں ان کی مقتول اہلیہ کے ورثاء نے معارف کردیا، جس کے بعد انہیں پھانسی کی سزا نہیں دی جائے گی۔

محمد علی نجف نے بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی
محمد علی نجف نے بیوی کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا — فائل فوٹو: اے ایف پی

عرب نیوز نے اپنی رپورٹ میں خبر رساں اداروں کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ تہران کے سابق میئر کو ان کی دوسری اہلیہ کے ورثاء نے معاف کردیا، جس کے بعد انہیں ملکی قوانین کے مطابق پھانسی کی سزا نہیں دی جائے گی۔

تہران کے سابق میئر کو ان کی اہلیہ کے بھائی نے معاف کرنے کا اعلان کیا۔

محمد علی نجفی کی اہلیہ کے بھائی نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے سابق میئر کو معاف کرنے کی تصدیق کی اور بتایا کہ ان دونوں کے درمیان کچھ معزز افراد نے صلح کروائی۔

سابق میئر کی اہلیہ کے بھائی نے اعلان کیا کہ وہ محمد علی نجفی کو کوئی خون بہائے بغیر معاف کر رہے ہیں۔

سابق میئر کی اہلیہ نے بیرون ملک سے تعلیم حاصل کر رکھی تھی—فوٹو: مڈل ایسٹرن آئی
سابق میئر کی اہلیہ نے بیرون ملک سے تعلیم حاصل کر رکھی تھی—فوٹو: مڈل ایسٹرن آئی

ایران میں رائج قصاص کے قانون کے مطابق اب محمد علی نجفی کو پھانسی کی سزا نہیں دی جائے گی، تاہم فوری طور پر یہ واضح نہیں ہوسکا کہ انہیں کب تک جیل سے رہا کیا جائے گا۔

محمد علی نجفی پر غیر قانونی طور پر ہتھیار رکھنے کا الزام بھی لگایا گیا تھا، جس کے تحت انہیں 2 سال کی سزا سنائی گئی تھی۔

ان پر اہلیہ کو غیر قانونی طریقے سے حاصل کیے گئے ہتھیار سے قتل کرنے کا الزام تھا۔

مختلف رپورٹس کے مطابق محمد علی نجفی نے اپنی دوسری اہلیہ کو ایک ایسے موقع پر قتل کیا جب کہ ان کی ایک ویڈیو ایران میں وائرل ہوئی تھی، جس میں انہوں تہران کے ایک کالج میں لڑکیوں، خواتین اور مرد حضرات کے مشترکہ طور پر ڈانس کرنے کے پروگرام میں دیکھا گیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق دونوں کے درمیان اپریل 2018 کے تعلقات کشیدہ ہونا شروع ہوئے — فوٹو: ریڈیو فردا
رپورٹ کے مطابق دونوں کے درمیان اپریل 2018 کے تعلقات کشیدہ ہونا شروع ہوئے — فوٹو: ریڈیو فردا

رپورٹس کے مطابق محمد علی نجفی نے اہلیہ کو اسی ویڈیو کو لیک کرنے کے الزام میں قتل کیا تھا۔

اس ویڈیو کے منظر عام پر آنے سے قبل ہی محمد علی نجفی کو میئر کے عہدے سے ہٹنا پڑا تھا۔

یہ ویڈیو گزشتہ برس سامنے آئی تھی اور محمد علی نجفی اسی برس اپریل کے آخر تک میئر کے عہدے پر خدمات سر انجام دیتے رہے تھے۔

میئر بننے سے قبل وہ مختلف وزارتوں کے قلمدان سنبھالنے سمیت دیگر اعلیٰ حکومتی عہدوں پر بھی فائز رہے ہیں اور انہیں ایرانی صدر حسن روحانی کے قریبی دوستوں میں شمار کیا جاتا ہے۔

سابق میئر کو اب پھانسی نہیں دی جائے گی—فوٹو: ایران پینوراما
سابق میئر کو اب پھانسی نہیں دی جائے گی—فوٹو: ایران پینوراما

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں