بھارت کے سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی وفات پاگئے

اپ ڈیٹ 24 اگست 2019
ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ماہر ٹیم رکن ارون جیٹلی کا علاج کر رہی تھی — فائل فوٹو / اے ایف پی
ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ماہر ٹیم رکن ارون جیٹلی کا علاج کر رہی تھی — فائل فوٹو / اے ایف پی

بھارت کے سابق وزیر خزانہ اور حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر رہنما ارون جیٹلی نئی دیلی کے آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمز) میں وفات پا گئے۔

ہندوستان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 66 سالہ ارون جیٹلی کو طبیعت بگڑنے پر 9 اگست کو ہسپتال منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے۔

ہسپتال سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سابق وزیر خزانہ کا انتقال مقامی وقت کے مطابق دوپہر 12 بجکر 7 منٹ پر ہوا۔

بیان میں کہا گیا کہ ہسپتال میں ڈاکٹروں کی ماہر ٹیم ارون جیٹلی کا علاج کر رہی تھی۔

بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ میں ارون جیٹلی کی وفات پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'ارون جیٹلی کے انتقال سے میں ایک قیمتی دوست سے محروم ہوگیا ہوں، جنہیں میں دہائیوں سے جاننے پر فخر محسوس کرتا تھا۔'

ارون جیٹلی نے صحت کی خرابی کے باعث 2019 کے لوک سبھا کے انتخابات میں حصہ نہیں لیا تھا اور وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں قائم ہونے والی نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی حکومت کی دوسری مدت میں کوئی قلمدان لینے سے بھی معذرت کر لی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: منوہر پاریکر مستعفی، ارون جیٹلی بھارت کے نئے وزیر دفاع

انہیں ذیابیطس کے ساتھ ساتھ گردوں میں تکلیف کی بھی شکایت تھی اور گزشتہ سال مئی میں ان کے گردے کا ٹرانسپلانٹ بھی ہوا تھا۔

ستمبر 2014 میں بھی وہ سرجری کے مرحلے سے گزرے تھے۔

انہوں نے اسٹوڈنٹ لیڈر کی حیثیت سے 70 کی دہائی میں سیاست میں قدم رکھا تھا۔

ارون جیٹلی سال 2000 میں سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی حکومت میں پہلی بار بھارتی پارلیمنٹ کا حصہ بنے تھے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں بھارت کی سابق وزیر خارجہ اور بی جے پی رہنما سشما سوراج بھی دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئی تھیں۔

سینئر بی جے پی رہنما کو دل کا دورہ پڑنے کے بعد آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسر منتقل کیا گیا تھا، جہاں وہ جانبر نہ ہو سکیں۔

انہوں نے بھی صحت کی ناسازی کی وجہ سے لوک سبھا کے انتخابا میں حصہ نہیں لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں