سینیٹ: مقبوضہ کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے اور بھارتی مظالم کے خلاف قرارداد منظور

اپ ڈیٹ 30 اگست 2019
قرارداد پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر شبلی فراز نے پیش کی تھی—فائل فوٹو: ڈان نیوز
قرارداد پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر شبلی فراز نے پیش کی تھی—فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلام آباد: ایوانِ بالا (سینیٹ) میں مقبوضہ کشمیر کے نام کیے گئے خصوصی اجلاس میں بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کی حیثیت تبدیل کرنے کے اقدام کی مذمت کرتے ہوئے متفقہ طور پر قرارداد منظور کرلی گئی۔

قرار داد میں کہا گیا کہ ایوان ’نریندر مودی اور آر ایس ایس گینگ کی سربراہی میں بھارتی حکومت کی جانب سے کشمیر کے غیر قانونی الحاق کی سخت مذمت کرتا ہے‘۔

قرارداد کے مطابق ’اس اقدام کا مقصد ان کے فاشسٹ اور نسلی تعصب پر مبنی ایجنڈے کے تحت مقبوضہ جموں کشمیر میں آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنا ہے‘۔

مذکورہ قرارداد حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے تعلق رکھنے والے سینیٹر شبلی فراز نے پیش کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے قوم نکل آئی،'کشمیر بنے گا پاکستان' کے نعرے

قراداد میں کہا گیا کہ یہ الحاق اقوامِ متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قرارداوں کو کمزور کرنے کی کوشش ہے۔

اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا کہ نازی جرمنی سے متاثرہ اپنے فاشسٹ ایجنڈے کی تکمیل کے لیے نریندر مودی حکومت کرفیو اور لاک ڈاؤن نافذ کر کے تمام رابطوں کو منقطع کرکے ہزاروں کشمیریوں کو قید، اغوا، شہید اور ریپ کا نشانہ بنا کر اور کشمیر کو دنیا کے سب سے حراستی کیمپ میں تبدیل کر کے انسانیت کے خلاف سنگین خلاف ورزی کررہی ہے۔

قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان کشمیر کے معاملے پر اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس کا خیر مقدم کرتا ہے اور اس مدعے پر اپنے دوست ممالک مثلاً چین، ترکی اور ایران کے اپنائے گئےموقف کو سراہتاہے۔

اس کے علاوہ قرارداد میں کشمیری عوام کی جدو جہد کی مکمل حمایت کرتے ہوئے حکومت اور دیگر متعلقہ اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا گیا کہ اس حوالے سے ایک مربوط قومی حکمتِ عملی تشکیل دی جائے۔

مزید پڑھیں: 'کشمیر میں کچھ ہوا تو بھارت کو اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے'

علاواہ ازیں سینیٹ قرارداد میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت کرنے والے دنیا بھر کے دیگر تمام پارلیمنٹیرینز، سول سوسائٹی، میڈیا، اداروں، انسانی حقوق کی تنظیموں کو بھی سراہا گیا۔

خیال رہے کہ مقبوضہ جموں اور کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر پاکستانی قوم نے جمعے کے روز 'کشمیر آور' منایا۔

کشمیر آور دوپہر 12 سے ساڑھے 12 بجے تک منایا گیا، اس دوران ملک بھر میں سائرن بجائے گئے جس پر تمام ٹریفک اور حکومتی مشینری نے کام روک دیا۔

اس کے ساتھ ساتھ پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کا قومی ترانہ بھی بجایا گیا، جس کے لیے کراچی سے خیبر تک تمام پاکستانی اپنے مقامات پر کھڑے ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: ’کشمیر بنے گا پاکستان‘ یوم دفاع کی تقریبات کا حصہ ہوگا، ترجمان پاک فوج

کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ملک بھر میں منائے گئے 'کشمیر آور' میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، وزرائے اعلیٰ اور اراکین پارلیمنٹ اپنے متعلقہ سیکریٹریٹ اور دفاتر کی عمارتوں کے باہر جمع ہوئے۔

نماز جمعہ کے اجتماعات میں بھی کشمیر کے عوام کے لیے خصوصی دعائیں کی گئیں جبکہ ملک بھر میں ریلیاں بھی نکالی گئیں۔

تبصرے (0) بند ہیں